محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے مطابق سرینگر میں امسال اکتوبر سے دسمبر کی 16 تاریخ تک 129 آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
محکمہ کے مطابق کشمیر میں اکتوبر کے مہینے سے 600 سے زیادہ آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ ان واقعات میں 158 رہائشی مکان،132 دکانوں کے علاوہ گاؤ خانے خاکستر ہوگئے۔ جن میں کروڑوں روپیے مالیت کا سامان خاکستر ہو گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے صوبائی افسر تصدق احمد نے بتایا کہ سرما میں آگ کی وارداتوں کی وجہ گرمی دینے والے مختلف آلات کا بے تہاشا استعمال ہی دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہیں گیس ہیٹر سے تو کہیں بجلی کرنٹ لگنے سے آگ کی وارداتیں پیش آتی ہیں
تصدق احمد کے مطابق ان واقعات میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ سرما کی سرد راتوں لوگ رات بھر گرم آلات کو کھلا رکھتے ہیں جس سے آگ کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور املاک خاکستر ہونے کے ساتھ ساتھ جانی نقصان کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔
انہوں نے لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گرمی دینے والے آلات کو رات کے دوران استعمال نہیں کرنا چاہئے اور سونے سے قبل ان آلات کو بند کرنا ہی مناسب ہے۔
گزشتہ ہفتے سرینگر کے ڈل جھیل میں کئی رہایشی مکانات آگ کی واردات میں خاکستر ہوئے جس میں 20 کنبے بے گھر ہوگئے۔ وہیں سرینگر کے شہر خاص میں مہاراج گنج علاقے میں ایک آتشزدگی کے واقع میں ایک قدیم مسجد کو شدید نقصان پہنچا۔