سرینگر: سرینگر کی ایک عدالت نے اپنے منگیتر کو چھرا گھونپنے کے الزام میں گرفتار ایک خاتون کو مزید تفتیش کے لیے چھ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ آصفہ بشیر نامی خاتون (ملزمہ) کو منگل کے روز سرینگر کے پائین شہر میں اپنے منگیتر پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کرنے کے الزام میں سرینگر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ کورٹ میں پیش کیے جانے کے بعد عدالت نے انہیں پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا۔ اس حوالے سے ایک سینئر پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’عدالت نے اسے (آصفہ بشیر کو) مزید تفتیش کے لیے چھ دن کی ریمانڈ پر پولیس کے سپرد کیا گیا ہے۔ اس پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 323 (رضاکارانہ طور پر نقصان پہنچانا) کے تحت فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔
اس سلسلہ میں ‘‘ پولیس افسر نے مزید کہا: ’’ملزمہ کو کل (بدھ کے روز) عدالت میں پیش کیا گیا اور مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ طلب کی گی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ لڑکی کی منگنی متاثرہ (سرینگر کے بمنہ علاقے کا رہنے والا عادل احمد کلو) کے ساتھ گزشتہ برس ہوئی ہے اور ان کے نکاح کی تقریب بھی منعقد ہوئی ہے۔ اس کے خلاف صفا کدل پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر (57/2023) بھی درج کی گئی ہے۔ ملزم کو اب معمول کے مطابق رام باغ خواتین پولیس اسٹیشن میں زیر حراست رکھا گیا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ منگل کے روز سرینگر کے ٹانگا اڈہ، دریش کدل علاقے میں (ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے قریب) جھگڑے کے بعد سرینگر کے مضافاتی علاقہ پارم پورہ علاقے کی رہائشی آصفہ بشیر نے اپنے منگیتر عادل پر چاقو سے وار کر دیا۔ اس واقعہ کی ایک ویڈیو، جس میں متاثرہ (عادل) روتے بلکتے مدد کے لیے پکارتا نظر آ رہا ہے، بھی وائرل ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد عادل کو فوری طور پر ایس ایم ایچ ایس اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی گئی۔ ذرائع کے مطابق عادل کو دو روز تک زیر علاج رہنے کے بعد اسپتال سے رخصت کر دیا گیا۔
دریں اثنا، پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ’’ملزمہ نے تفتیش کے دوران اب تک تعاون نہیں کیا ہے۔ وہ سوشل میڈیا نیوز پلیٹ فارم ’کاشر داستان نیوز نیٹ ورک‘ کے ساتھ منسلک ہونے اور صحافی ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ ملزمہ کا دعویٰ ہے کہ اس کا منگیتر عادل اس کے پیشے سے ناخوش تھا اور یہ کہ ان کا اسی بات پر جھگڑا ہوا تھا۔‘‘
مزید پڑھیں: Woman Stabs Fiance, arrested : منگیتر پر ’قاتلانہ حملہ‘ کرنے والی خاتون گرفتار، منگیتر زیر علاج
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ ملزمہ اس وقت سرخیوں میں آئی جب اس نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں اس نے ایک دکاندار (Pet Shop Owner) پر غفلت شعاری کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دکاندار کی لاپروائی کی وجہ سے اُس کی پالتو بلی فوت ہو گئی۔ وائرل ویڈیو میں آصفہ روتے ہوئے کہہ کر رہی ہے: ’’میری پیاری بلی کی موت بیماری سے ہوئی، اس کو انفیکشن پالتو جانوروں کی دکان کے مالک کی غفلت کی وجہ سے ہوا تھا۔‘‘