اسکولوں میں فیس کا تعین کرنے اور دیگر ریگولیشن سے متعلق حکومت کی فیس فیکزیشن کمیٹی کی جانب سے ایک نوٹفیکیشن جاری کی گئی ہے جس میں نجی اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بچوں سے ٹرانسپورٹ فیس وصول نہ کریں جب تک اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جاتا۔
ادھر پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن بار بار فیس فیکزیشن کمیٹی پر بچوں سے ٹرانسپورٹ فیس وصولنے کے لئے دباؤ بنا رہی ہے۔ وہیں والدین کی جانب سے بھی فیس فیکزیشن کمیٹی کو کہا جارہا ہے جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران بچے اسکول ہی نہیں گئے تو وہ کیسے اور کس طرح بچوں کا ٹرانسپورٹ فیس ادا کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے اب فیس فیکزیشن کمیٹی کی طرف سے نجی اسکول انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اسکولوں میں گاڑیوں کے تعداد کے علاوہ ان ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کی بھی تعداد بتائے جو کہ کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران اسکول میں کام کر رہے تھے۔ جبکہ اس مدت کے دوران گاڑیوں کی انشورنس ادائیگی، ٹیکس، بینک سود اور دیگر تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ تاکہ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن اور والدین کی تمام دلائل پر حتمی فیصلہ لیا جا سکے۔
فیس فیکزیشن کمیٹی کی جانب سے یہ بیان اس پس منظر میں سامنے آیا ہے جس میں اتوار کو پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا جس میں یہ کہا گیا کہ بچوں کو اسکول لانے اور لیجانے کے لئے والدین ٹرانسپورٹ سہولیات کا از خود انتظام کریں کیونکہ نجی اسکول مالی مشکلات سے در چار ہیں جس کے باعث ٹرانسپورٹ سہولیات بچوں کے لئے دستیاب نہیں رکھ پائیں گے۔
'حتمی فیصلے تک بچوں سے ٹرانسپورٹ فیس نہ لیا جائے'
فیس فیکزیشن کمیٹی کی طرف سے نجی اسکول انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اسکولوں میں گاڑیوں کی تعداد کے علاوہ ان ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کی بھی تعداد بتائے جو کہ کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران اسکول میں کام کر رہے تھے۔ جبکہ اس مدت کے دوران گاڑیوں کی انشورنس ادائیگی، ٹیکس، بینک سود اور دیگر تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ تاکہ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن اور والدین کی تمام دلائل پر حتمی فیصلہ لیا جا سکے۔
اسکولوں میں فیس کا تعین کرنے اور دیگر ریگولیشن سے متعلق حکومت کی فیس فیکزیشن کمیٹی کی جانب سے ایک نوٹفیکیشن جاری کی گئی ہے جس میں نجی اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بچوں سے ٹرانسپورٹ فیس وصول نہ کریں جب تک اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جاتا۔
ادھر پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن بار بار فیس فیکزیشن کمیٹی پر بچوں سے ٹرانسپورٹ فیس وصولنے کے لئے دباؤ بنا رہی ہے۔ وہیں والدین کی جانب سے بھی فیس فیکزیشن کمیٹی کو کہا جارہا ہے جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران بچے اسکول ہی نہیں گئے تو وہ کیسے اور کس طرح بچوں کا ٹرانسپورٹ فیس ادا کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے اب فیس فیکزیشن کمیٹی کی طرف سے نجی اسکول انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اسکولوں میں گاڑیوں کے تعداد کے علاوہ ان ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کی بھی تعداد بتائے جو کہ کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران اسکول میں کام کر رہے تھے۔ جبکہ اس مدت کے دوران گاڑیوں کی انشورنس ادائیگی، ٹیکس، بینک سود اور دیگر تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ تاکہ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن اور والدین کی تمام دلائل پر حتمی فیصلہ لیا جا سکے۔
فیس فیکزیشن کمیٹی کی جانب سے یہ بیان اس پس منظر میں سامنے آیا ہے جس میں اتوار کو پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا جس میں یہ کہا گیا کہ بچوں کو اسکول لانے اور لیجانے کے لئے والدین ٹرانسپورٹ سہولیات کا از خود انتظام کریں کیونکہ نجی اسکول مالی مشکلات سے در چار ہیں جس کے باعث ٹرانسپورٹ سہولیات بچوں کے لئے دستیاب نہیں رکھ پائیں گے۔