ETV Bharat / state

میرواعظ کی سرگرمیوں پر قدغن افسوسناک، انہیں اپنا کام کرنے دیا جائے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ - میرواعظ محمد عمر فاروق

ڈاکٹڑ فاروق عبداللہ نے کہا کہ انتظامیہ نے دنیا میں پرچار کیا ہے کہ میرواعظ کو رہا کیا گیا ہے لیکن یہاں حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ تین جمعہ سے انتطامیہ نے میر واعظ کو جامع مسجد سرینگر میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ Farooq Abdullah on Mirwaiz Umar on Detentions

Farooq Abdullah
ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 4, 2023, 4:36 PM IST

Updated : Nov 4, 2023, 8:43 PM IST

میرواعظ کی سرگرمیوں پر قدغن افسوسناک، انہیں اپنا کام کرنے دیا جائے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر حکومتی قدغن کو ملازمین کیساتھ ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ان کا بنیادی حق ہے اور جہاں تک نیشنل کانفرنس کا سوال ہے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہ ملازمین کی مشکلیں دور کریں کیونکہ یہی حکومت چلانے والے ہوتے ہیں اور اگر یہی بیٹھ گئے تو حکومت کیسے چلے گی۔انہوں نے ایل جی سے اپیل کی ہے کہ ملازمین کیساتھ جاری ناانصافیاں دور کرے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار آج پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک اجلاس کے حاشئے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔
میرواعظ محمد عمر فاروق کو جامع مسجد میں جمعہ خطبہ سے روکنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ”ان لوگوں نے دنیا میں پرچار کیا ہے کہ میرواعظ کو رہا کیا گیا ہے لیکن یہاں حقیقت کچھ اور ہی ہے، وہ ایک مذہبی لیڈر ہیں، اگر وہ نماز جمعہ پر خطبہ دیں گے تو اسلام کے بارے میں ہی کہیں گے۔


ان کا کام قوم کو صحیح راستہ دکھانا ہے اور آج کل ہمارے بچوں میں منشیات کے استعمال کا جو رجحان بڑھ رہا ہے اور ہمارے معاشرے کو ختم کر رہا ہے، میرواعظ اس کے بارے میں بولتے، جو شراب کی دکانیں کھولیں جارہی ہیں، لوگوں کو ان سے دور رہنے کی ترغیب دیتے لیکن ان کو بند رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ملک کے وزیر داخلہ سے اپیل کرتا ہوں کہ میرواعظ پر جاری قدغنوں کو ختم کرکے ان کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔‘

مزید پڑھیں:

غلام نبی آزاد کے اُس بیان ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صرف میں نے دفعہ370پر بات کی، کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آزاد صاحب نے ہی یہ بھی کہا تھا کہ دفعہ370 قصہ پارینہ ہے اور کبھی واپس نہیں آسکتا ہے، اس کے علاوہ میں کچھ اور نہیں کہنا چاہتاہوں“۔

واضح رہے کہ میرواعظ نے جمعہ کے روز ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ انہیں ابھی گزشتہ مہینے ہی چار سال کی طویل نظر بندی کے بعد رہا کیا گیا تھا اور وہ یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کیوں انہیں ایک دن رہا کیا جاتا ہے اور کئی کئی دنوں تک پھر سے نظر بند کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف حکومت کے اس معاندانہ طرز عمل کے حوالے سے آنریبل ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے اور اگلے ہفتے اس کی شنوائی بھی ہو رہی ہے۔


(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

میرواعظ کی سرگرمیوں پر قدغن افسوسناک، انہیں اپنا کام کرنے دیا جائے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر حکومتی قدغن کو ملازمین کیساتھ ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ان کا بنیادی حق ہے اور جہاں تک نیشنل کانفرنس کا سوال ہے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہ ملازمین کی مشکلیں دور کریں کیونکہ یہی حکومت چلانے والے ہوتے ہیں اور اگر یہی بیٹھ گئے تو حکومت کیسے چلے گی۔انہوں نے ایل جی سے اپیل کی ہے کہ ملازمین کیساتھ جاری ناانصافیاں دور کرے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار آج پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک اجلاس کے حاشئے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔
میرواعظ محمد عمر فاروق کو جامع مسجد میں جمعہ خطبہ سے روکنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ”ان لوگوں نے دنیا میں پرچار کیا ہے کہ میرواعظ کو رہا کیا گیا ہے لیکن یہاں حقیقت کچھ اور ہی ہے، وہ ایک مذہبی لیڈر ہیں، اگر وہ نماز جمعہ پر خطبہ دیں گے تو اسلام کے بارے میں ہی کہیں گے۔


ان کا کام قوم کو صحیح راستہ دکھانا ہے اور آج کل ہمارے بچوں میں منشیات کے استعمال کا جو رجحان بڑھ رہا ہے اور ہمارے معاشرے کو ختم کر رہا ہے، میرواعظ اس کے بارے میں بولتے، جو شراب کی دکانیں کھولیں جارہی ہیں، لوگوں کو ان سے دور رہنے کی ترغیب دیتے لیکن ان کو بند رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ملک کے وزیر داخلہ سے اپیل کرتا ہوں کہ میرواعظ پر جاری قدغنوں کو ختم کرکے ان کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔‘

مزید پڑھیں:

غلام نبی آزاد کے اُس بیان ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صرف میں نے دفعہ370پر بات کی، کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آزاد صاحب نے ہی یہ بھی کہا تھا کہ دفعہ370 قصہ پارینہ ہے اور کبھی واپس نہیں آسکتا ہے، اس کے علاوہ میں کچھ اور نہیں کہنا چاہتاہوں“۔

واضح رہے کہ میرواعظ نے جمعہ کے روز ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ انہیں ابھی گزشتہ مہینے ہی چار سال کی طویل نظر بندی کے بعد رہا کیا گیا تھا اور وہ یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کیوں انہیں ایک دن رہا کیا جاتا ہے اور کئی کئی دنوں تک پھر سے نظر بند کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف حکومت کے اس معاندانہ طرز عمل کے حوالے سے آنریبل ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے اور اگلے ہفتے اس کی شنوائی بھی ہو رہی ہے۔


(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

Last Updated : Nov 4, 2023, 8:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.