واضح رہے گزشتہ سال پانچ اگست کو انتظامیہ نے سینکڑوں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ فاروق عبداللہ کو بھی حراست میں لیا تھا۔ ماہ ستمبر میں ان کی حراست میں توسیع کرنے کے لیے پی ایس اے عائد کیا گیا۔
آج جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے آرڈر کے مطابق ڈاکٹر فاروق پر عائد پی ایس اے میں 11 مارچ کو کی گئی توسیع واپس لے لی گئی ہے۔
حکم نامے کے مطابق جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کے سیکشن 19 (1) کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کے استعمال کے تحت ضلع مجسٹریٹ، سری نگر کے ذریعہ جاری حکم نامہ نمبر ڈی ایم ایس/پی ایس اے/ 120، 2019/کو جموں و کشمیر کی وزارت داخلہ نے منسوخ کر دیا ہے۔
قابل ذکرہے کہ رواں ہفتے کے شروعات میں حزب اختلاف کے متعدد رہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے تینوں سابق وزرائے اعلیٰ کی رہائی کی مانگ کی تھی۔
واضح رہے کہ فاروق عبداللہ کے بیٹے عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی ابھی بھی پی ایس اے کے تحت حراست میں ہیں۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ کو 7 ماہ سے زیادہ حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا حکومت نے دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردینے کے بعد وادی کے متعدد سینیئر رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا۔
فاروق عبداللہ کو سات ماہ کے بعد رہا کیا جائے گا۔ اس سے قبل انہیں جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔