سرینگر (جموں و کشمیر): دی للت گرانڈ پیلیس، سرینگر کا وہ مشہور مقام جہاں سے ڈل جھیل کا بہترین نظارہ نظر آتا ہے، جو مہاراجہ پرتاپ سنگھ کی گرمیوں کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا، بدھ کے روز اس تاریخی مقام کے میدانوں نے معروف ڈیزائنر ورون بہل کے فیشن شو کا گواہ بنا۔ سرینگر میں 'کشمیر کیلئے ایک محبت نامہ' (A Love Letter to Kashmir) کے عنوان سے منعقدہ اس فیشن شو ورون بہل روایتی بھارتی کلیکشن کو خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ اس دوران دی للت گرانڈ پیلیس کے لان کو پھولوں سے سجایا گیا۔ اس موقع پر اداکارہ ہما قریشی اور ثاقب سلیم نے ریمپ پر واک کر کے شو کی زینت میں اضافہ کیا۔
سرینگر دنیا کے سب سے زیادہ تخلیقی شہروں میں سے ایک ہے۔ اس شہر نے کشمیری دستکاری اور ڈیزائن کی خوبصورتی کی بنیاد پر طویل عرصے تک پوری دنیا کے ڈیزائنرز کے لیے ایک تحریک کا کام کیا ہے۔ اس بار، وادی کو روایتی کلیکشن کو پیش کرنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ 100 سے زیادہ فکی ایف ایل او - حیدرآباد کی خواتین کو خاص طور پر پرفارمنس دیکھنے کے لیے وادی کشمیر میں لایا گیا، جسے ورون بہل نے "کشمیر کے لیے ایک محبت نامہ" کا نام دیا۔
وادی کشمیر کے ایک رہائشی کے طور پر میں نے محسوس کیا کہ مجھے اپنے اصل کی طرف لوٹنا ہے۔ میں نے زیادہ سوچے سمجھے بغیر کشمیر کا سفر کرنے کا انتخاب کیا۔ میرے والد کی پرورش یہیں ہوئی اور میرا خاندان کشمیر سے ہے۔ مجھے ایک نوجوان کے طور پر کشمیر سے پیار ہو گیا تھا کیونکہ میں نے وہاں بہت زیادہ وقت گزارا۔ میں نے ڈل جھیل پر کھیلتے ہوئے اس شاندار خطے کے ایک ایک انچ کو دریافت کیا۔ ورون بہل نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ اپنے والد کو کشمیر سے ان کی محبت کا احترام کرنے کے لیے اپنی تخلیقات کے ذریعے خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ملا۔
سرینگر کے للت گرینڈ پیلس میں 13 ستمبر کو اپنی نوعیت کے پہلے فیشن شو میں، دہلی میں مقیم ڈیزائنر نے 50 جوڑوں کی ایک لائن اپ دکھائی، جن میں سے زیادہ تر مقامی ماڈلز نے پہنے تھے۔ بہل نے کہا کہ "شاندار چنار کے درختوں کے نیچے، اس ہوٹل کے باغات میں اپنے والد کے ساتھ فرنچ فرائز کھانے کی پرانی یادیں تازہ ہو گئیں۔"
مزید پڑھیں: Mahima Chaudhary خوبصورت مسکراہٹ والی اداکارہ مہیما چودھری
Pak Singer Shazia Manzoor پاکستان کی معروف گلوکارہ شازیہ منظور کو کینیڈا میں کوئین الزبتھ ایوارڈ
شو کے دوران اداکارہ ہما قریشی شیمپین گولڈ برائیڈل لہینگے میں بہت خوبصورت لگ رہی تھیں جو سیکوئنز، بگل بیڈز اور دبکا ورک سے مزین تھا۔ ثاقب سلیم نے ایک روایتی سیاہ شیروانی کا لباس زیب تن کیا تھا جس میں وسیع سیاہ کٹدانہ کڑھائی، ایک ٹھوس سیاہ کرتہ اور سجا ہوا پتلون شامل تھا۔