ETV Bharat / state

Uproar Over UID in Kashmir: ’ہر گھر کے لئے فیملی آئی ڈی کیوں؟ جب آدھار میں ہر فرد کی تفصیل موجود‘ - یونیق آئڈینٹیفکیشن نمبرکشمیر اور سیاسی جماعتیں

جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے ہر گھر کو ’’یونیق آئڈینٹیفکیشن نمبر" (UID) فراہم کرنے کے فیصلے پر سیاسی جماعتوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے وسائل کا زیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ فیصلہ ذاتی رازداری کے بھی منافی ہے۔‘‘

ا
ا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2023, 3:17 PM IST

ہر گھر کے لئے ’فیملی آئی ڈی‘ پر سیاسی جماعتیں برہم

سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ آنے والے دنوں میں وادی کشمیر کی مقامی آبادی کو ’’یونیق آئڈینٹیفکیشن نمبر" (UID) فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ ہر گھر اور اس میں رہنے والے افراد خانہ کو ’’سماجی بہبود و فلاحی ترقی اسکیموں‘‘ کا فائدہ بغیر کسی خلل کے دستیاب ہو سکے۔ تاہم جموں کشمیر کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نمبر سے لوگوں پر نگرانی بڑھانے کا مقصد ہے اور عوام کے ذاتی تفصیل کو عدم تحفظ کا خطرہ بھی لاحق ہے۔

کشمیر صوبے کے کمشنر، وجے کمار بدھوری، نے بتایا کہ انتظامیہ ہر گھر کو UID دینے کی تیاری کر رہی ہے جس سے ہر گھر اور اس کے افراد خانہ کے تفصیل انتظامیہ کو دستیاب رہے گی۔ وجے کمار بدھوری نے کہا کہ اس نمبر سے لوگوں کے گھروں کی پہچان کرنے میں آسانی ہوگی اور انتظامیہ کو بھی لوگوں کو منیج کرنے میں سہولت ہوگی کیونکہ اس نمبر میں لوگوں کی شناخت، گھر کا پتہ اور دیگر تفاصیل موجود ہوں گی۔

یاد رہے کہ جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 26 نومبر سنہ 2022 میں جموں صوبے کے کٹرہ قصبے میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کے ساتھ ’’ڈیجٹل جے اینڈ کے وژن ڈاکیومنٹ" Digital J&K Vision) Document) اجرا کیا تھا، جس میں انتظامیہ کی جانب سے جموں کشمیر کے باشندوں کے متعلق ڈیجیٹل ڈاٹا بیس قائم کرنے کا منصوبہ واضح کیا گیا تھا۔

منوج سنہا نے جموں شہر میں 11 دسمبر سنہ 2022 کو "فیملی آئی ڈی (UID) منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہر گھر کے لیے آٹھ نمبرات پر مبنی فیملی آئی ڈی (Family ID) ہوگا جس سے لوگوں کی سماجی و فلاحی بہبود اسکیموں کا فائدہ اٹھانے میں انکو آسانی ہوگی۔ منوج سنہا نے کہا تھا کہ اس فیملی آئی ڈی سے سوشل اور سیکورٹی اسکیموں کو شفافیت اور تیزی سے لاگو کرنے میں سہولت ہوگی۔

اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے ایل جی انتظامیہ کے اس فیصلے پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان اعلیٰ سہیل بخاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ انتظامیہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں، کیونکہ اس سے لوگوں کی مزید نگرانی بڑھائی جا رہی ہے اور انکے ذاتی ڈاٹا لیک ہونے کے بھی خطرات ہیں۔

مزید پڑھیں: Family ID in Jammu and Kashmir فیملی ڈیٹا بیس سے جموں و کشمیر کے عوام کو فائدہ ہوگا، دیویندر سنگھ رانا

سہیل بخاری نے مزید کہا کہ موجودہ انتظامیہ کشمیر میں ہر فرد کی ذاتی زندگی پر نگرانی کرنا چاہتی ہے اور مرکزی سرکار جموں کشمیر میں ایک مختلف کلاس کے شہریوں کو قائم کر رہی ہے۔ ادھر، نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران بنی ڈار نے بتایا کہ یہ انتظامیہ کا ایک غیر ضروری قدم ہے جس سے وسائل کو ضائع کیا جا رہا ہے اور عوام پر نگرانی بڑھانے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔

ڈار نے کہا کہ سرکار نے ملک بھر میں لوگوں کو آدھار کارڈ فراہم کئے ہیں جس میں ہر شہری کی ذاتی تفاصیل، شناخت پتہ پہلے سے ہی موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب یہ نیا UID دینے کا مقصد محض لوگوں پر نگرانی بڑھانے کے علاوہ اور کوئی منشا نہیں ہے۔‘‘

ہر گھر کے لئے ’فیملی آئی ڈی‘ پر سیاسی جماعتیں برہم

سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ آنے والے دنوں میں وادی کشمیر کی مقامی آبادی کو ’’یونیق آئڈینٹیفکیشن نمبر" (UID) فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ ہر گھر اور اس میں رہنے والے افراد خانہ کو ’’سماجی بہبود و فلاحی ترقی اسکیموں‘‘ کا فائدہ بغیر کسی خلل کے دستیاب ہو سکے۔ تاہم جموں کشمیر کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نمبر سے لوگوں پر نگرانی بڑھانے کا مقصد ہے اور عوام کے ذاتی تفصیل کو عدم تحفظ کا خطرہ بھی لاحق ہے۔

کشمیر صوبے کے کمشنر، وجے کمار بدھوری، نے بتایا کہ انتظامیہ ہر گھر کو UID دینے کی تیاری کر رہی ہے جس سے ہر گھر اور اس کے افراد خانہ کے تفصیل انتظامیہ کو دستیاب رہے گی۔ وجے کمار بدھوری نے کہا کہ اس نمبر سے لوگوں کے گھروں کی پہچان کرنے میں آسانی ہوگی اور انتظامیہ کو بھی لوگوں کو منیج کرنے میں سہولت ہوگی کیونکہ اس نمبر میں لوگوں کی شناخت، گھر کا پتہ اور دیگر تفاصیل موجود ہوں گی۔

یاد رہے کہ جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 26 نومبر سنہ 2022 میں جموں صوبے کے کٹرہ قصبے میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کے ساتھ ’’ڈیجٹل جے اینڈ کے وژن ڈاکیومنٹ" Digital J&K Vision) Document) اجرا کیا تھا، جس میں انتظامیہ کی جانب سے جموں کشمیر کے باشندوں کے متعلق ڈیجیٹل ڈاٹا بیس قائم کرنے کا منصوبہ واضح کیا گیا تھا۔

منوج سنہا نے جموں شہر میں 11 دسمبر سنہ 2022 کو "فیملی آئی ڈی (UID) منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہر گھر کے لیے آٹھ نمبرات پر مبنی فیملی آئی ڈی (Family ID) ہوگا جس سے لوگوں کی سماجی و فلاحی بہبود اسکیموں کا فائدہ اٹھانے میں انکو آسانی ہوگی۔ منوج سنہا نے کہا تھا کہ اس فیملی آئی ڈی سے سوشل اور سیکورٹی اسکیموں کو شفافیت اور تیزی سے لاگو کرنے میں سہولت ہوگی۔

اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے ایل جی انتظامیہ کے اس فیصلے پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان اعلیٰ سہیل بخاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ انتظامیہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں، کیونکہ اس سے لوگوں کی مزید نگرانی بڑھائی جا رہی ہے اور انکے ذاتی ڈاٹا لیک ہونے کے بھی خطرات ہیں۔

مزید پڑھیں: Family ID in Jammu and Kashmir فیملی ڈیٹا بیس سے جموں و کشمیر کے عوام کو فائدہ ہوگا، دیویندر سنگھ رانا

سہیل بخاری نے مزید کہا کہ موجودہ انتظامیہ کشمیر میں ہر فرد کی ذاتی زندگی پر نگرانی کرنا چاہتی ہے اور مرکزی سرکار جموں کشمیر میں ایک مختلف کلاس کے شہریوں کو قائم کر رہی ہے۔ ادھر، نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران بنی ڈار نے بتایا کہ یہ انتظامیہ کا ایک غیر ضروری قدم ہے جس سے وسائل کو ضائع کیا جا رہا ہے اور عوام پر نگرانی بڑھانے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔

ڈار نے کہا کہ سرکار نے ملک بھر میں لوگوں کو آدھار کارڈ فراہم کئے ہیں جس میں ہر شہری کی ذاتی تفاصیل، شناخت پتہ پہلے سے ہی موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب یہ نیا UID دینے کا مقصد محض لوگوں پر نگرانی بڑھانے کے علاوہ اور کوئی منشا نہیں ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.