ETV Bharat / state

واٹر اسپورٹس کھلاڑی بلقیس میر کے خلاف کیوں ہوا ایف آئی آر درج

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 18, 2023, 7:52 PM IST

Updated : Nov 18, 2023, 9:38 PM IST

خاتون اسپورٹس جرنلسٹ شاہانہ فاطمہ نے واٹر اسپورٹس سنٹر سرینگر کی انچارج بلقیس میر کے حوالے سے ایک آر ٹی آئی دائر کی۔ آر ٹی آئی میں بلقیس میر کے بارے میں کیا کیا انکشاف ہوا اس بارے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے اسپورٹس جرنلسٹ شاہانہ فاطمہ سے خصوصی گفتگو کی۔Bilquees Mir RTI Reveals Serious Allegations

exclusive-interview-with-sports-journalist-shahina-fatima-regarding-on-rti-on-bilquee-mir
واٹر اسپورٹس کھلاڑی بلقیس میر کے خلاف کیوں ہوا ایف آئی آر درج
واٹر اسپورٹس کھلاڑی بلقیس میر کے خلاف کیوں ہوا ایف آئی آر درج

سرینگر:اینٹی کرپشن بیور نے کھلاڑی اور واٹر اسپورٹس سنٹر سرینگر کی انچارج ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلقیس میر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
اطلاع کے مطابق اگرچہ اس کارروائی سے قبل بلقیس کی تعیناتی اور تعلیمی قابلیت وغیرہ سے متعلق کئی آر ٹی آئی کے ذریعے جانکاری مانگی گئی ہے۔ ایسے میں کشمیر کی خاتون اسپورٹس جرنلسٹ شاہینہ فاطمہ نے بھی بلقیس کے حوالے سے ایک آر ٹی آئی کیا تھا۔یہ آر ٹی آئی کیوں کیا گیا تھا اور اس معاملے کے سامنے آنے سے اسپورٹس اور کھلاڑیوں پر کس طرح کا اثر پڑے گا۔ اس پر ای ٹی وی بھارت نے شاہنہ فاطمہ سے خصوصی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ واٹر اسپورٹس کی تقریب کے دوران کوئیر کرنے کے دوران کچھ معاملات سامنے آئے، جس کی بنیاد اور باضابطہ بلقیس اجازت سے یہ آر ٹی آئی کیا گیا تھا تاکہ جو اس کے بارے میں شک وشبہات پائے جارہے تھے ان کو دور کیا جائے۔
ایسے میں جواب میں کئی ایسے خلاصے سامنے آئے جو کہ واقعی چونکا دینے والے تھے۔اگرچہ واٹر اسپورٹس میں بطور کھلاڑی بہتری کارکردگی اور اسپورٹس زمرے میں اس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے، لیکن اس وقت بحثیت پی ای ٹی تعینات کیا گیا تھا اور انہیں رعایت کے طور چند برس کے دوران مخصوص کورس کی ڈگری جمع کرنے کے لیے کہا گیا تھا تاہم اتنے برس گزرنے کے بعد بلقیس ڈگری جمع کرنے نہیں پائی ہیں۔ وہیں دوسرا یہ کہ ان کی تعیناتی بنیادی طور اس وقت جب وہ گریجویٹ بھی نہیں تھی جو کہ پی ای ٹی کی تعیناتی کی بنیاد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ جانکاری حاصل کرنے کے دوران کئی ایسے انکشاف بھی سامنے ہیں کہ جو کہ حیران کرنے والے تھے،جن کھلاڑیوں کی بطور پی ای ٹی اس کے ساتھ تعیناتی عمل میں لائی گئی وہ برسوں سے اسی پوسٹ پر اسپورٹس کونسل میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں،نہ تو ان کی پرموشن ہوئی ہے اور نہ ہی ان کی گریڈ میں اضافہ ہوا، جبکہ بلقیس کی گریڈ اور پرموشن بھی وقت وقت پر ہوتی رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس طرح معاملات کے سامنے آنے سے نہ صرف اسپورٹس بلکہ کھلاڑیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا ایسے میں اب یہ تحقیقاتی ایجنسی کا کام ہے کہ وہ اس معاملے کی کس طرح مزید تفتیش عمل میں لاتی ہے اور ان کے خلاف بھی دیگر افسران کے خلاف بھی کارروائی کرتی ہے جو کہ اس میں قصور وار پائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

بتدیں کہ اینٹی کرپشن بیور نے وادی کی بین الاقوامی واٹر اسپورٹس کھلاڑی اور واٹر اسپورٹس سینٹر سرینگر کی انچارج ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بلقیس میر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی کی جانب سے ان الزامات کی جانچ کرنے کے لیے تصدیق کی گئی ہے کہ بلقیس میر جنہیں اس عہدہ کے لیے مقرر کردہ مطلوبہ تکنیکی اہلیت میں نرمی کے ساتھ فزیکل ایجوکیشن ٹیچر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔

اے سی بی کی جانب سے کئے گیے ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلقیس میر کو 1998 میں ایس آر او 349 کے تحت محکمے یوتھ سروس اینڈ اسپورٹس میں پی ای ٹی کے طور تعینات کیا گیا،بعد میں وہ سال 2013 کے جی اے ڈی آرڈر کے تحت دو برس کے لیے جموں وکشمیر اسپورٹس کونسل سرینگر میں تعینات ہوئیں۔تحقیقات میں مزیدکہا گیا کہ اسپورٹس کونسل کے افسران نے مجرمانہ سازش کے تحت بلقیس کو فائدہ پہنچایا ہے۔

واٹر اسپورٹس کھلاڑی بلقیس میر کے خلاف کیوں ہوا ایف آئی آر درج

سرینگر:اینٹی کرپشن بیور نے کھلاڑی اور واٹر اسپورٹس سنٹر سرینگر کی انچارج ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلقیس میر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
اطلاع کے مطابق اگرچہ اس کارروائی سے قبل بلقیس کی تعیناتی اور تعلیمی قابلیت وغیرہ سے متعلق کئی آر ٹی آئی کے ذریعے جانکاری مانگی گئی ہے۔ ایسے میں کشمیر کی خاتون اسپورٹس جرنلسٹ شاہینہ فاطمہ نے بھی بلقیس کے حوالے سے ایک آر ٹی آئی کیا تھا۔یہ آر ٹی آئی کیوں کیا گیا تھا اور اس معاملے کے سامنے آنے سے اسپورٹس اور کھلاڑیوں پر کس طرح کا اثر پڑے گا۔ اس پر ای ٹی وی بھارت نے شاہنہ فاطمہ سے خصوصی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ واٹر اسپورٹس کی تقریب کے دوران کوئیر کرنے کے دوران کچھ معاملات سامنے آئے، جس کی بنیاد اور باضابطہ بلقیس اجازت سے یہ آر ٹی آئی کیا گیا تھا تاکہ جو اس کے بارے میں شک وشبہات پائے جارہے تھے ان کو دور کیا جائے۔
ایسے میں جواب میں کئی ایسے خلاصے سامنے آئے جو کہ واقعی چونکا دینے والے تھے۔اگرچہ واٹر اسپورٹس میں بطور کھلاڑی بہتری کارکردگی اور اسپورٹس زمرے میں اس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے، لیکن اس وقت بحثیت پی ای ٹی تعینات کیا گیا تھا اور انہیں رعایت کے طور چند برس کے دوران مخصوص کورس کی ڈگری جمع کرنے کے لیے کہا گیا تھا تاہم اتنے برس گزرنے کے بعد بلقیس ڈگری جمع کرنے نہیں پائی ہیں۔ وہیں دوسرا یہ کہ ان کی تعیناتی بنیادی طور اس وقت جب وہ گریجویٹ بھی نہیں تھی جو کہ پی ای ٹی کی تعیناتی کی بنیاد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ جانکاری حاصل کرنے کے دوران کئی ایسے انکشاف بھی سامنے ہیں کہ جو کہ حیران کرنے والے تھے،جن کھلاڑیوں کی بطور پی ای ٹی اس کے ساتھ تعیناتی عمل میں لائی گئی وہ برسوں سے اسی پوسٹ پر اسپورٹس کونسل میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں،نہ تو ان کی پرموشن ہوئی ہے اور نہ ہی ان کی گریڈ میں اضافہ ہوا، جبکہ بلقیس کی گریڈ اور پرموشن بھی وقت وقت پر ہوتی رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس طرح معاملات کے سامنے آنے سے نہ صرف اسپورٹس بلکہ کھلاڑیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا ایسے میں اب یہ تحقیقاتی ایجنسی کا کام ہے کہ وہ اس معاملے کی کس طرح مزید تفتیش عمل میں لاتی ہے اور ان کے خلاف بھی دیگر افسران کے خلاف بھی کارروائی کرتی ہے جو کہ اس میں قصور وار پائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

بتدیں کہ اینٹی کرپشن بیور نے وادی کی بین الاقوامی واٹر اسپورٹس کھلاڑی اور واٹر اسپورٹس سینٹر سرینگر کی انچارج ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بلقیس میر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی کی جانب سے ان الزامات کی جانچ کرنے کے لیے تصدیق کی گئی ہے کہ بلقیس میر جنہیں اس عہدہ کے لیے مقرر کردہ مطلوبہ تکنیکی اہلیت میں نرمی کے ساتھ فزیکل ایجوکیشن ٹیچر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔

اے سی بی کی جانب سے کئے گیے ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلقیس میر کو 1998 میں ایس آر او 349 کے تحت محکمے یوتھ سروس اینڈ اسپورٹس میں پی ای ٹی کے طور تعینات کیا گیا،بعد میں وہ سال 2013 کے جی اے ڈی آرڈر کے تحت دو برس کے لیے جموں وکشمیر اسپورٹس کونسل سرینگر میں تعینات ہوئیں۔تحقیقات میں مزیدکہا گیا کہ اسپورٹس کونسل کے افسران نے مجرمانہ سازش کے تحت بلقیس کو فائدہ پہنچایا ہے۔

Last Updated : Nov 18, 2023, 9:38 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.