مرکزی وزارت داخلہ کے ایک حکم نامے کے مطابق آر پار تجارت کو 19 اپریل سے معطل کر دیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق لائن آف کنٹرول کے آرپار تجارتی راستوں کو پاکستان میں مقیم عناصر غلط طریقے سے استعمال کر رہے تھے۔ اور ان تجارتی راستوں سے غیر قانونی طور پر کاروبار کی آڑ میں ہتھیار، نشیلی ادویات اور غیر قانونی کرنسی بھارت لائی جارہی تھی۔
بھارت اور پاکستان کے دورمیان ہوئے سے اس تجارتی رابطے کے تناظر میں ریاست کی تجارتی اور سیول سوسائٹی کے ممبران کی جانب سے ردعمل لگا تار سامنے آ رہا ہے۔
وادی کشمیر کے تجارت پیشہ افراد کا کہنا ہے کہ بھارت پاک کے درمیان خیر سگالی اور آپسی رابطے کو مظبوط کرنے کے جزبے کے تحت اس تجارت کو شروع کیاگیا تھا۔
ای ٹی وی بھارت نے تجارتی انجمن FCIKکے سابق صدر شکیل قلندر سے آر پار تجارت پر عائد پابندی پر بات کی۔ دیکھئے شکیل قلندر کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو اس ویڈیو میں۔