سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر التجا مفتی نے لکھا کہ جموں و کشمیر پولیس نے انہیں نانا (مفتی محمد سعید) کی قبر پر جانے کی اجازت نہیں دی۔ ’’حیران کن بات یہ ہے کہ سابق دو وزرائے اعلیٰ، جو دونوں ایس ایس جی کی حفاظت میں ہیں، گلمرگ اور پہلگام جا سکتے ہیں لیکن میرا نانا کی قبر پر جانا سیکورٹی کا مسئلہ ہے۔‘‘
التجا مفتی کا نیشنل کانفرنس صدر اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ اور ان کے صاحبزادے عمر عبداللہ کی طرف صاف اشارہ تھا۔
یہ دونوں سیاسی رہنما گزشتہ دنوں پہلگام اور گلمرگ نجی دورے پر گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو مین اسٹریم سیاسی لیڈروں بشمول فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو انتظامیہ نے حراست میں کے لر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے انہیں قید کیا تھا، تاہم فاروق، عمر اور دیگر لیڈروں کو رہا کیا گیا ہے لیکن محبوبہ مفتی تاحال اپنی ہی رہائش گاہ میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بند ہیں۔
گزشتہ برس دسمبر میں انتظامیہ نے مفتی محمد سعید کی برسی کے موقعے پر ان کی قبر پر جانے سے التجا مفتی کو روکا تھا، تاہم محبوبہ مفتی کی دو بہنوں کو اپنے والد کی قبر پر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔
التجا مفتی نے مزید لکھا: ’’کووڈ 19 کے سبب اجازت نہ دینا پولیس کا بہانہ ہے، مجھے جنوری سے اس وجہ سے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے اور اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کیونکہ میں نے حکومت ہند کی جارحانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔‘‘