پلوامہ: جموں و کشمیر میں موسم میں تبدیلی آنے کی وجہ سے زرعی اور باغبانی کی پیداوار کو کافی نقصان پہنچنے کا خطرہ لاحق ہے جبکہ وادی میں چیری اور اسٹرابیری فصل کو پہلے ہی موسم کی تبدیلی کی وجہ سے کافی نقصان پہنچا ہے تاہم آلو بخار کی فصل رواں سال کافی اچھی ہوئی ہے۔ آلو بخار کی فصل وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں اگائی جاتی ہے اور اس کو ملک کی مختلف منڈیوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔Erratic weather badly affected Crops
آلو بخار بہت جلد سڑ جاتے ہیں جس کی وجہ سے اسے کم وقت میں منڈیوں تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے تاہم رواں برس آلو بخار کی پیداوار اچھی ہونے سے لوگ اس فصل کو کولڈاسٹور میں بھی جمع کر رہے ہیں تاکہ انہیں آلو بخار کی اچھی قیمت ملے۔ ضلع پلوامہ میں کسان گزشتہ کئی سالوں سے آلو بخار کی فصل بھی بڑے پیمانے پر اُگانے لگے ہیں۔کسانوں کی جانب سے مختلف علاقوں میں آلو بخار کو پہنچانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ کسان ان آلو بخاروں کو ملک کی مختلف منڈیوں میں فروخت کرنے کے لیے لے جا رہے ہیں اور کچھ کسان پیداوار زیادہ ہونے کی وجہ سے اپنا مال کولڈاسٹوریج میں جمع کر رہے ہیں۔ Agricultural and horticultural produce in Kashmir
ضلع کے کسانوں کے مطابق پچھلے چار سالوں سے انہوں نے آلوبخار کی فصل اگانا شروع کیا ہے تاہم رواں برس پچھلے چار سالوں کے مقابلے میں ان کی قیمتوں میں کافی گراوٹ نظر آ رہی ہے۔کسانوں کے مطابق رواں برس آلو بخار کی فصل کےلیے زیادہ خرچہ ہوا ہے، اگر اس کی معقول قیمت نہ ملے تو کسانوں کو کافی نقصان بھی ہوسکتا ہے۔
کسانوں نے کہا کہ الوبخار کی لائف کم ہونے کی وجہ سے ان کو جلد از جلد منڈیوں تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے تاہم بلاوجہ آلو بخار کی گاڑیوں کو روکا جا رہا ہے جس کی وجہ سے فصل خراب اور کسانوں کو نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔ اس ضمن میں کسانوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ سبزیوں اور آلو بخار کی گاڑیوں کو بلاوجہ سڑکوں پر نہ روکے اور فصل کو جلدازجلد منڈیوں تک پہنچانے میں سہولت فراہم کی جائے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں : Rains bring happiness and joy to farmers: مسلسل بارش سے کسانوں میں خوشی کی لہر