ETV Bharat / state

جموں و کشمیر کے نئے کان کنی نظام پر ماحولیاتی کارکن برہم

لیفٹینینٹ گورنر انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں ضلعی سطح پر کان کنی کو پٹے پر دینے کی عمل آوری اور سہولیات کی فراہمی کیلئے 'سنگل وینڈو' کے نظام تلے ضلع کمیٹیوں کے قیام کو ہری جھنڈی دکھائی ہے- تاہم اس حکمنامے پر ماحولیاتی کارکن و مقامی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے کشمیر کے نازک ماحول کو خطرہ لاحق ہے۔

نئے کان کنی نظام پر ماحولیاتی کارکن برہم
نئے کان کنی نظام پر ماحولیاتی کارکن برہم
author img

By

Published : Feb 13, 2021, 5:50 PM IST

محکمہ عمومی انتظامی کے کمشنر سیکریٹری نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے 'جموں کشمیر کے ہر ایک ضلع میں 'ای ٹینڈرنگ' کے ذریعے کان کنی کو پٹے پر دینے کی عمل آوری اور سہولیات کیلئے پروجیکٹز کے ان شعبہ جات، جن میں اب تک 'کوئی اعتراض نہیں'(این ائو سی) جاری نہیں کی گئی یا زیر غور ہے، ضلع سطح کی سنگل ونڈو (ایک ہی چھت کے نیچے) کمیٹی کے قیام کو منظوری دی جاتی ہے'۔

اس کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ تمام محکموں اور اداروں کی جانب سے 30 دنوں کے اندر ضروری دستاویزات کا اجراء کرائیں اور خصوصی صورتحال میں اس کو 54 دنوں تک توسیع دی جائے گی۔ تاہم اس کیلئے وجوہات تحریری طور پر قلمبند کئے جائیں۔ اس کمیٹی کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ مسائل کے حل میں تاخیر کی صورت میں یہ معاملہ صوبائی کمشنر کے سامنے پیش کیا جائے۔

نئے کان کنی نظام پر ماحولیاتی کارکن برہم

کمیٹی کی کمان متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنر کو سونپی گئی جبکہ یہ کمیٹی 10ممبران پر مشتمل ہوگی۔ جس میں محکمہ جل شکتی، آبپاشی و فلڈ کنٹرول، ماہی گیری، جنگلات، معدنیات، وائلڈ لائف اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کے علاوہ محکمہ مال کے افسراں پر مشتمل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے
لوک سبھا میں امت شاہ نے کشمیر سے متعلق کیا کہا؟

کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر مال، متعلقہ ڈویژنل فارسٹ آفسر، محکمہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر، محکمہ پی ایچ ای کے متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر، ضلع منرل افسر، پولویشن کنٹرول بورڈ کے ضلع افسر، محکمہ ماہی گیری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ وائلڈ لائف وارڈن اس کمیٹی کے ممبر ہونگے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ایک ہی جگہ پر کلیرئنس درخواستوں کی حصولیابی کیلئے نوڈل افسر مقرر کیا گیا ہے۔

حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ کمیٹی محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کے ماتحت کام کرے گی، جو واضح طور پر ہر ایک فریق محکمہ سے معلومات کی حصولیابی اور کلیرئنس کی نوعیت کی نشاندہی کرتی ہے۔

محکمہ عمومی انتظامی کے کمشنر سیکریٹری نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے 'جموں کشمیر کے ہر ایک ضلع میں 'ای ٹینڈرنگ' کے ذریعے کان کنی کو پٹے پر دینے کی عمل آوری اور سہولیات کیلئے پروجیکٹز کے ان شعبہ جات، جن میں اب تک 'کوئی اعتراض نہیں'(این ائو سی) جاری نہیں کی گئی یا زیر غور ہے، ضلع سطح کی سنگل ونڈو (ایک ہی چھت کے نیچے) کمیٹی کے قیام کو منظوری دی جاتی ہے'۔

اس کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ تمام محکموں اور اداروں کی جانب سے 30 دنوں کے اندر ضروری دستاویزات کا اجراء کرائیں اور خصوصی صورتحال میں اس کو 54 دنوں تک توسیع دی جائے گی۔ تاہم اس کیلئے وجوہات تحریری طور پر قلمبند کئے جائیں۔ اس کمیٹی کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ مسائل کے حل میں تاخیر کی صورت میں یہ معاملہ صوبائی کمشنر کے سامنے پیش کیا جائے۔

نئے کان کنی نظام پر ماحولیاتی کارکن برہم

کمیٹی کی کمان متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنر کو سونپی گئی جبکہ یہ کمیٹی 10ممبران پر مشتمل ہوگی۔ جس میں محکمہ جل شکتی، آبپاشی و فلڈ کنٹرول، ماہی گیری، جنگلات، معدنیات، وائلڈ لائف اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کے علاوہ محکمہ مال کے افسراں پر مشتمل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے
لوک سبھا میں امت شاہ نے کشمیر سے متعلق کیا کہا؟

کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر مال، متعلقہ ڈویژنل فارسٹ آفسر، محکمہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر، محکمہ پی ایچ ای کے متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر، ضلع منرل افسر، پولویشن کنٹرول بورڈ کے ضلع افسر، محکمہ ماہی گیری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور متعلقہ وائلڈ لائف وارڈن اس کمیٹی کے ممبر ہونگے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ایک ہی جگہ پر کلیرئنس درخواستوں کی حصولیابی کیلئے نوڈل افسر مقرر کیا گیا ہے۔

حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ کمیٹی محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کے ماتحت کام کرے گی، جو واضح طور پر ہر ایک فریق محکمہ سے معلومات کی حصولیابی اور کلیرئنس کی نوعیت کی نشاندہی کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.