سرینگر کے مضافاتی علاقے رنگریٹ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین ہوئی جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کا اعلی ڈاکٹر سیف اللہ ہلاک کو کیا گیا۔ جبکہ پولیس کے مطابق ایک معاون عسکریت پسند کو زندہ پکڑا گیا ہے ۔
یہ مسلح جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب سیکورٹی فورسز نے رنگریٹ علاقے میں عکسریت پسندوں کے چھپے ہونے کی مصدیقہ اطلاع ملنے پر علاقہ کو محاصرے میں لے لیا۔ جو ہی فورسز نے تلاشی کاروائی شروع کی۔ تو اس دوران ایک مکان میں پناہ لئے عکسریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی
مسلح تصادم کے دوران جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے تعلق رکھنے والا جزب المجاہدین تنظیم کا آپریشنل کمانڈر ڈاکڑ سیف الدین ہلاک ہوا۔ جبکہ پولیس کی جانب سے تصادم کی جگہ سے ایک معاون عسکریت پسند کو گرفتار کرنے کا دعوی بھی کیا جا رہا ہے۔ تاہم اس کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
ڈاکڑ سیف اللہ 2014 سے سرگرم تھا اور اس سے ریاض نائیکوں کے بعد جزب المجاہدین کا اعلی کمانڈر بنایا گیا تھا۔
عکسریت پسند ڈاکڑ سیف اللہ کی ہلاکت کو پولیس ایک بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے۔ کشمیر زون آئی وجے کمار نے کہا کہ گزشتہ کل سرینگر پولیس کو عسکریت پسند ڈاکٹر سیف اللہ کی رنگریٹ کے علاقے میں موجود ہونی کی اطلاع ملی تھی۔ جس بنا پر پولیس، سیکورٹی فورسز اور آرمی نے مشترکہ طور پر کاروائی عمل میں لاکر سیف اللہ کو ہلاک کیا۔
آئی جی نے کہا کہ ڈاکٹر سیف کا ہلاک کا ہونا عسکریت پسند تنظیم جزب المجاہدین کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے جبکہ پولیس کے کئے ایک بڑی کامیابی ہے۔