بھارتی الیکشن کمیشن نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو کے مرکز کے زیر انتظام خطہ میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے دیے گئے حالیہ بیانات پر اعتراض جتایا۔
الیکشن کمیشن نے منگل کو ایک انگریزی روزنامے میں شائع اس خبر کی تردید کی ہے جس میں جموں و کشمیر میں انتخابی حلقہ بندی کے پیش نظر الیکشن کرانے کا فیصلہ وہاں کے لیفٹننٹ گورنر جی سی مرمو پر منحصر کرتا ہے۔
کمیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انگریزی اخباروں میں اس ضمن میں شائع ہوئی خبر غلط ہے کیونکہ الیکشن کرانے کا اختیار لیفٹننٹ گورنر کے پاس نہیں بلکہ صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے بھی اس سلسلے میں خبریں شائع ہوئی تھی۔
کمیشن نے ان خبروں پر سخت اعتراض درج کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کرانے کا آئینی اختیار صرف الیکشن کمیشن کو ہے اور وہ الیکشن کرانے سے پہلے اس ریاست کے موسم، مقامی تہوار جیسے سبھی پہلوؤں اور دیگر حساس مسائل کو توجہ میں رکھ کر ہی کوئی فیصلہ کرتا ہے۔ اس وقت کورونا کی وجہ سے بھی حالات بدل گئے ہیں اس لئے الیکشن کرانے کے سلسلے میں اس بات کا بھی خیال رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اب زمین کے حصول کے لئے فوج کو این او سی کی ضرورت نہیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کا فیصلہ کرتے وقت حلقہ بندی کے نتیجے کے علاوہ مرکزی فورس اور ریلوے کوچوں کی دستیابی کو بھی دھیان میں رکھا جائےگا۔ کمیشن کے سینئر افسروں کے ذریعہ ان سارے کاموں کا جائزہ لینے اور اس کا جائزہ لینے اور متعلقہ حکام سے غور و خوض کرنے کے بعد ہی کمیشن سبھی فریقوں کے ساتھ وسیع غور و خوض کر کے کوئی فیصلہ کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے علاوہ کوئی تنظیم یا کوئی دیگر افسر الیکشن کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا ہے کیونکہ یہ الیکشن کمیشن کے آئینی اختیار کی خلاف ورزی ہے۔