ETV Bharat / state

NC on Reservation In Assembly مجوزہ اسمبلی ریزرویشن بل پر این سی کو تحفظات - اسمبلی میں ریزرویشن پر این سی کا بیان

نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے کہا کہ ایل جی کی جانب سے لوگوں کو نامزد کرنے کی تجویز کی مخالفت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی ممبران کی نامزدگی ایک منتخب عوامی حکومت کا استحقاق ہونا چاہئے نہ کہ دہلی کے غیر منتخب نمائندے کا۔

elected-govt-can-do-decision-on-reservation-in-j-and-k-assembly-national-conference
مجوزہ اسمبلی ریزرویشن بل پر این سی کو تحفظات
author img

By

Published : Jul 24, 2023, 7:18 PM IST

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے جموں وکشمیر اسمبلی میں ریزویشن سے متعلق مرکزی حکومت کی مجوزہ بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھاجپا جموں وکشمیر میں ذاتی مفادات کی خاطر ریزرویشن بل کا سہارا لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی طبقے کو نمائندگی دینے کیخلاف نہیں ہے لیکن جموں و کشمیر میں ایوان بالا رکھنے کے پیچھے یہی مقصد تھا جہاں ہر ایک طبقے کو نمائندگی دی جاتی تھے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اسی تنظیم نو ایکٹ کے تحت ہمارے ایوانِ بالا کو ختم کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایل جی کی جانب سے لوگوں کو نامزد کرنے کی تجویز کی مخالفت کرتی ہے اور ہمارا موقف یہ ہے کہ اسمبلی ممبران کی نامزدگی ایک منتخب عوامی حکومت کا استحقاق ہونا چاہئے نہ کہ دہلی کے غیر منتخب نمائندے کا۔

حقیقت یہ ہے کہ ایل جی کو نامزد کرنے کا اختیار دیا جانا اس بات کا اعتراف ہے کہ بی جے پی کو یقین ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اگلا الیکشن ہار جائے گی اور وہ نامزدگی کا راستہ استعمال کر رہی ہے تاکہ مٹھی بھر ممبران کو ایوان میں لانے کی کوشش کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ 2 یا 3 سیٹوں سے بی جے پی کے مستقبل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور انہیں الیکشن کمیشن اور ایل جی کے پیچھے چھپنا بند کر دینا چاہئے۔

مزید پڑھیں:Assembly Elections In jk جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات پر ابہام برقرار

تنویر صادق نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس پہلے ہی 2019 کے تنظیم نو ایکٹ کو مسترد کر چکی ہے اور یہ سارا عمل فی الحال عدالت میں زیر سماعت ہے۔ اس سے تشویش پیدا ہوتی ہے کہ حکومت کسی فیصلے کے ساتھ کیسے آگے بڑھ سکتی ہے جب کہ اس پر سپریم کورٹ میں بحث جاری ہے۔اس طرح کا فیصلہ آئینی کے منافی اور سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہیں اور اس طرح کے فیصلہ جمہوری طور پر منتخب حکومت پر چھوڑ دیا جانا چاہیے تھا۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 میں ایک اہم ترمیم لانے کے لیے تیار ہے، اور اس ترمیم کے تحت جموں و کشمیر اسمبلی میں تین سیٹیں مختص ہونگی۔ان سیٹوں میں دو سیٹیں مائگریٹ پنڈتوں اور ایک سیٹ پاکستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد کے لیے مختص ہونگی۔

(یو این آئی)

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے جموں وکشمیر اسمبلی میں ریزویشن سے متعلق مرکزی حکومت کی مجوزہ بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھاجپا جموں وکشمیر میں ذاتی مفادات کی خاطر ریزرویشن بل کا سہارا لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی طبقے کو نمائندگی دینے کیخلاف نہیں ہے لیکن جموں و کشمیر میں ایوان بالا رکھنے کے پیچھے یہی مقصد تھا جہاں ہر ایک طبقے کو نمائندگی دی جاتی تھے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اسی تنظیم نو ایکٹ کے تحت ہمارے ایوانِ بالا کو ختم کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایل جی کی جانب سے لوگوں کو نامزد کرنے کی تجویز کی مخالفت کرتی ہے اور ہمارا موقف یہ ہے کہ اسمبلی ممبران کی نامزدگی ایک منتخب عوامی حکومت کا استحقاق ہونا چاہئے نہ کہ دہلی کے غیر منتخب نمائندے کا۔

حقیقت یہ ہے کہ ایل جی کو نامزد کرنے کا اختیار دیا جانا اس بات کا اعتراف ہے کہ بی جے پی کو یقین ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اگلا الیکشن ہار جائے گی اور وہ نامزدگی کا راستہ استعمال کر رہی ہے تاکہ مٹھی بھر ممبران کو ایوان میں لانے کی کوشش کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ 2 یا 3 سیٹوں سے بی جے پی کے مستقبل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور انہیں الیکشن کمیشن اور ایل جی کے پیچھے چھپنا بند کر دینا چاہئے۔

مزید پڑھیں:Assembly Elections In jk جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات پر ابہام برقرار

تنویر صادق نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس پہلے ہی 2019 کے تنظیم نو ایکٹ کو مسترد کر چکی ہے اور یہ سارا عمل فی الحال عدالت میں زیر سماعت ہے۔ اس سے تشویش پیدا ہوتی ہے کہ حکومت کسی فیصلے کے ساتھ کیسے آگے بڑھ سکتی ہے جب کہ اس پر سپریم کورٹ میں بحث جاری ہے۔اس طرح کا فیصلہ آئینی کے منافی اور سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہیں اور اس طرح کے فیصلہ جمہوری طور پر منتخب حکومت پر چھوڑ دیا جانا چاہیے تھا۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 میں ایک اہم ترمیم لانے کے لیے تیار ہے، اور اس ترمیم کے تحت جموں و کشمیر اسمبلی میں تین سیٹیں مختص ہونگی۔ان سیٹوں میں دو سیٹیں مائگریٹ پنڈتوں اور ایک سیٹ پاکستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد کے لیے مختص ہونگی۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.