جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن بدعنوانی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کارروائی کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور سرینگر کے رُکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے 6 املاک کو اٹیچ کیا ہے۔ جس کی قیمت تقریباً 11.86 کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کرکٹ ایسوسی ایشن گھوٹالہ میں کاروائی کرتے ہوئے فارق عبداللہ کے 6 املاک کو ضبط کیا ہے۔ جن میں دو رہائشی، ایک کمرشیل پراپرٹی، تین اوپن پلاٹ شامل ہیں، جن کی سرکاری قیمت 12 کروڑ روپے جبکہ ان کی مارکیٹ ویلیو 60 سے 70 کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔
سی بی آئی نے 2018 میں فاروق عبداللہ اور تین دیگر افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی۔ ان پر الزام ہے کہ سنہ 2002 - 11 کے درمیان کرکٹ ایسوسی ایشن میں 43.69 کروڑ کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔
رواں برس اکتوبر میں ای ڈی نے فاروق عبداللہ کو دو بار طلب کیا تھا اور اس معاملے سے متعلق پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ پوچھ گچھ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے تشکیل دینے کے بعد کی گئی تھی جس پر پارٹی لیڈران نے اسے سیاسی انتقام قرار دیا تھا۔
وہیں فاروق عبداللہ کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے والد کی جائیداد ضبط کیے جانے کی خبر آنے کے بعد ہفتہ کو ایک کے بعد ایک 3 ٹویٹ کیے۔ عمر نے کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ اپنے وکلا کے رابطے میں ہیں اور ایک ہی مقام پر ان سبھی الزامات کے خلاف لڑیں گے۔ قانون کی عدالت میں ، جہاں سبھی کو بے قصور مانا جاتا ہے۔