سرینگر: سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوینشن سینٹر میں منعقد ایک تقریب کے دوران قبائلی طبقہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دروپدی مُرمو اپنی قابلیت اور ذہانت کی بنیاد پر آج ملک کے سب سے بڑے آئینی عہدے کی امیدوار ہیں۔ آپ بھی اُن سے کافی کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ منوج سنہا نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہوئی بارش اور برفباری سے قبائلی طبقے کے افراد کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اُن کے مویشی اور جائیدادوں کا نقصان ہوا ہے۔ جلد ہی انتظامیہ کی جانب سے ان کی مدد کی جائے گی۔ منوج سنہا جموں و کشمیر میں منعقد کیے گئے قبائلی ایوارڈز میں بطور مہمان شریک تھے۔
اس موقع پر کھیل، تعلیم، ثقافت، ادب اور سائنس و ٹکنالوجی، فلاح و بہبود میں کامیاب ہونے والوں اور سماجی اداروں کو اُن کی خدمات کے لیے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سنہا نے کہا کہ اس طبقے کے کم از کم 500 نوجوانوں کو بامبے اسٹاک ایکسچینج اور پنجاب نیشنل بینک کے فائنانشیل لٹریسی پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی۔ آئی آئی ٹی جموں اور بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری میں ٹرائیبل چیئر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔
منوج سنہا نے کہا کہ سرکار قبائلی طبقات کی ہمہ جہت ترقی کے لیے کام کر رہی ہے، قبائلی نوجوانوں اور خواتین میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دے رہی ہے، قبائلی اسکولوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے، گاؤں کی ترقی، سیاحت، وان دھن کو بااختیار بنانے کے لیے لاگو کیا جارہا ہے۔جے اینڈ کے میں ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قبائلی ثقافتی ورثے کا تحفظ کر رہا ہے، قبائلی برادریوں سے نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کر رہا ہے، قبائلیوں سے متعلق مسائل کی نشاندہی کررہا ہے۔
سنہا نے اس بات کو بھی مانا کہ کافی عرصے تک قبائلیوں کے حقوق کی پامالی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی بار قبائلیوں کو مویشیوں کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولیات فرہم کی گئی ہے۔ فاریسٹ ایکٹ پر بھی کام جاری ہے۔ قبائلی طلبہ کے لیے تعلیم، صحت اور ثقافت کو برقرار رکھنے کے لیے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ایمبولینس، ہوسٹل اور اسمارٹ اسکول مہیا کیے جارہے ہیں۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سکریٹری ٹرائیبل افیئرز ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ آج 44 ایمبولینس کو ہری جھنڈی دکھائی گئی ہے اور مستقبل میں مزید کام کیے جائیں گے-
یہ بھی پڑھیں: Irfan Mir Meets LG: پیرا ایتھلیٹ کھلاڑی عرفان میر کی ایل جی سے ملاقات