نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کانگرس کے سینئر لیڈر غلام بنی آزاد کے استعفیٰ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت کانگرس بھنور میں ہے اور آزاد کا پارٹی کو الوداع کہنا غلط ہوا۔‘‘ فاروق عبداللہ نے کہا کہ انکو افسوس ہے کہ اس وقت کانگریس مشکل دور اور ایک بھنور میں ہے تو ایسے وقت میں غلام نبی آزاد جیسے سینئر اور قد آوار لیڈر کا پارٹی چھوڑنا صحیح نہیں۔Farooq Abdullah on Ghulam Nabi Azad Resignation
فاروق عبداللہ نے کہا کہ آزاد نے پوری زندگی کانگریس کو دی وہ نہ صرف سینر اور قدآور لیڈر تھے بلکہ اندھرا گاندھی کے دور سے کانگریس کے قریبی افراد بلکہ گھر کے فرد تصور کیے جاتے تھے۔ انہوں نے آزاد کو نیک دعائیں دیتے ہوئے کہا: ’’امید ہے کہ آزاد ملک کے سیکولر اور فیڈرل نظام کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے اور نفرت کے اس ماحول کے خلاف کریں گے۔‘‘Azad Quits Congress
انہوں نے کہا کہ کانگرس قیادت کو بھی اپنے اندرونی معاملات سنجیدگی سے ٹٹولنے چاہئیں اور کوشش کرنی چاہئے اور ساتھ ہی ان لیڈران کو واپس لانے کی بھی سعی کرنی چاہئے۔GN Azad Resigns from Congress
مزید پڑھیں: Azad to Form New Party کانگریس سے علیٰحدگی کے بعد غلام نبی آزاد پارٹی بنائیں گے
قابل ذکر ہے کہ غلام نبی آزاد نے جمعہ کو چار دہائیوں تک کانگریس کے ساتھ رہنے کے بعد الوداع کہا اور راہل گاندھی کی قیادت کی بھی کافی نکتہ چینی کی۔ آزاد کے استعفیٰ کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کانگرس خیمے میں انتشار پھیلا اور ابھی تک چھ لیڈران - جو آزاد کے وفادار جانے جاتے ہیں - نے پارٹی سے استعفی دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Ghulam Nabi Azad کانگریس کے ساتھ غلام نبی آزاد کے سیاسی سفر پر ایک نظر
سیاسی حلقوں میں یہ چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ غلام نبی آزاد کانگیریس سے علیحدگی کے بعد وہ بی جے پی یا کسی اور سیاسی جماعت میں شمولیت کے بجائے جموں و کشمیر میں ایک نئی سیاسی جماعت شروع کرنے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Congress on Ghulam Nabi Azad کانگریس قائدین نے آزاد کے استعفیٰ کو بدقسمتی قرار دیا
Congress on Ghulam Nabi Azad غلام نبی آزاد کے استعفی پر کانگریس کے رہنماؤں کا رد عمل