جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے سابق ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی سمیت پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت بند قریب تین درجن قیدیوں کو سینٹرل جیل سری نگر سے جموں (کوٹ بلوال جیل)منتقل کیا گیا ہے۔
بتادیں کہ ایڈوکیٹ زاہد علی کو سال رواں کے ماہ اپریل کی 11 تاریخ کو سینٹرل جیل کوٹ بلوال جموں سے رہا کیا گیا تھا تاہم بعد میں انہیں 30 جون کو دوبارہ گرفتار کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ موصوف ایڈوکیٹ کو آج صبح کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'آج صبح ایڈوکیٹ زاہد علی کو دیگر کئی قیدیوں سمیت سینٹر جیل سری نگر سے کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کیا گیا ہے، ابھی ان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے، انہیں ماہ اپریل میں رہا کیا گیا تھا لیکن بعد میں جون میں انہیں دوبارہ پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا'۔
خاندانی ذرائع نے بتایا کہ موجودہ وبائی صورتحال میں زاہد علی کو جموں منتقل کرنے سے افراد خانہ میں تشویش و خدشات پیدا ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایڈوکیٹ زاہد علی پی ایس اے کے تحت حراست میں
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمارا ملاقات کے لئے جموں کا سفر کرنا مشکل ترین امر ہے۔
دریں اثنا سینٹرل جیل سری نگر کے سینئر جیل سپرنٹنڈنٹ تیج رام کٹوچ نے قیدیوں کو کوٹ بلوال جموں منتقل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج یعنی جمعرات کو 21 قیدیوں کو کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کیا گیا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا یہ معلوم نہیں ہے کہ ان میں ایڈوکیٹ زاہد علی بھی شامل ہیں یا نہیں۔
موصوف نے کہا کہ اس سے قبل بھی دس بارہ قیدیوں کو سینٹرل جیل سری نگر سے بھدرواہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔
ایڈوکیٹ زائد کے اہل خانہ نے گذشتہ بتایا تھا کہ وہ ان کی پی ایس اے کے تحت گرفتاری کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔