سرینگر: جموں و کشمیر لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ نے رہبر کھیل، رہبر جنگلات اور رہبر زراعت کو برطرف کرنے کے فیصلہ پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی ایسی کوئی منشا نہیں ہے۔ محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ نے اس ضمن میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت رہبر کھیل، رہبر جنگلات، رہبر زراعت اور این وائی سی ملازمین کو برطرف کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔' Termination Issue of Rehbar e Khel

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایل جی انتظامیہ کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے دو حکم نامے جاری کئے جن میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ رہبر کھیل، رہبر جنگلات اور ریبر زراعت کی اسکیموں کے تحت پُر کی گئی اسامیوں کو ڈی فریز کیا جارہا ہے اور ان اسامیوں کو سروس سلیکشن بوڈ کو سونپ کر بھرتی کی جائے گی۔ ان حکمناموں پر جموں و کشمیر میں شدید ناراضگی پیدا ہوئی اور گزشتہ روز سرینگر میں سیکڑوں ملازمین نے مظاہرے کیے۔
یہ بھی پڑھیں: Mehbooba Slams BJP Govt: 'مقامی نوجوانوں کے روزگار چھین کر غیر مقامی باشندوں کیلئے راہ ہموار کی جا رہی ہے'
وہیں جموں میں آج سیکڑوں ملازمین نے اس حکم نامے پر احتجاج کیا۔ سیاسی جماعتوں نے بھی انتظامیہ کے اس فیصلے کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار دے کر ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حکمناموں کو واپس لے۔ رہبر کھیل یونین کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ حالانکہ حکومت نے ٹوئٹر پر بیان دیا ہے کہ ان کو نوکریوں سے برطرف نہیں کیا جائے گا لیکن انکو تحریری طور حکمنانہ جاری کرنا چاہئے۔' Hundreds of employees protest in Jammu