سرینگر: وزیر اعظم نریندر مودی نے حالیہ "من کی بات" پروگرام میں شہر آفاق ڈل جھیل میں کاشت ہونے والی ایک مخصوص سبزی کمل ککڑی جس سے انگریزی میں " لوٹس سٹم "اور کشمیری میں "ندرو "بھی کہا جاتا ہے کا خاص تذکرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمل ککڑی نہ صرف اب ملک کی مختلف ریاستوں میں پہنچ رہی ہے بلکہ متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک میں بھی برآمد کی جاتی ہے۔ایسے میں وزیر اعظم نے فارمر پرڈوسر کمپنی یعنی ایف پی او کا بھی ذکر کیا، جس میں کمل ککڑی سبزی کی کاشت کرنے والے تقریباً 250 کسان جڑے ہوئے ہیں۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے اندرون ڈل جا کے نہ صرف ایف پی او کپمنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بلکہ ان کاشت کاروں سے بھی خصوصی بات چیت کی جو کہ کمل ککڑی یا کمل ڈنڈی کی کاشت کرتے ہیں اور ایف پی او کا بھی حصے بنے ہیں۔
وزیر اعظم کی جانب سے "من کی بات پروگرام " میں کمل ککڑی اور ایف پی او کے تذکرے کے ردعمل میں مذکورہ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عباس نے بے حد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈل جھیل میں سبزی کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے یہ کافی حوصلہ افزا بات ہے۔ اس نے نہ صرف یہاں کے کاشت کاروں کو ایک تحریک ملی بلکہ ایک نیا ولولہ اور جوش بھی پیدا ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نام لینے سے کمل ککڑی کی تشہیر ملکی سطح کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی ہوئی جس کا فائدہ براہ راست یہاں کے کسانوں کو ملے گا۔ وہیں مقامی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی اس خاص سبزی کو پہچان ملنے سے مذکورہ کسانوں کی آمدنی کے اضافے سے ان کے معیاری زندگی میں بہتری آنے کے قوی امکانات ہیں۔
بات چیت کے دوران محمد عباس نے اس کامیابی کا سہرا ڈائریکٹر ایگریکلچرل اور ضلع ترقیاتی کمشنر کے سر باندھا جنہوں نے انہیں وقت فوقتاً اپنا تعاون پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ابھی تک کمپنی کے ساتھ ڈل جھیل کے 250 سبزی کاشتکار جڑے ہیں۔ تاہم "من کی بات" میں وزیر اعظم نریندر کے تذکرے کے بعد مزید کاشتکار جڑنے لگے ہیں اور 2024 تک 2 ہزار کسان ایف پی او کے ساتھ جڑنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: Mann Ki Baat ڈل جھیل کے کنول کا ککڑی بیرون ملک پہنچ رہی ہے، وزیر اعظم مودی
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر نے کسانوں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ مقامی طور بھی بہتر بازاری سہولیات فراہم کریں گے، تاکہ کسانوں کو راست اپنے محنت کا فائدہ مل سکیں ایسے میں ہمیں یہ امید بھی پیدا ہوئی ہے کہ یہ وعدے ضرور وفا ہوں گے۔
اس موقعے پر کسانوں نے بھی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ایک خوش آئندہ بات ہے اور ہمیں اب امید ہے کی کشمیر کی ثقافت سے جڑی کمل ککڑی کو ملکی اور بین القوامی سطح پر تشہیر ملنے سے ہماری آمدنی میں دوگنا اضافہ ہوگا۔ایسے میں اس سبزی کی زیادہ سے زیادہ پیدوار کی طرف ہم اپنی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ تاکہ آمدنی کے اضافے کے ساتھ ساتھ اس مخصوص سبزی کو مزید ملکی اور بین القوامی سطح پر فروغ مل سکیں ۔
یہ بھی پڑھیں: Nadru Farming in JK جھیل کے بجائے کھیتوں میں ندرو کی پیداوار