ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کے دوران ڈیلیوری بوائز بنے کورونا واریئرس

ملک میں کورونا وائرس کے بحران کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، اس بیچ پولیس، طبی عملہ، صفائی ملازمین نے پہلی صف میں آکر اپنا کام انجام دیا، ان کورونا واریئرس کی فہرست میں ڈیلیوری بوائز بھی شامل ہیں۔

covid warriors
covid warriors
author img

By

Published : Jun 15, 2020, 7:55 PM IST

عالمی وبا کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، تاکہ اس مہلک وبا پر قابو پایا جاسکے، اس میں طبی عملے سے لے کر صفائی ملازمین کورونا وائرس کے خلاف اس جنگ میں صف اول پر کام کر رہے ہیں، ان کے ساتھ ساتھ ڈیلیوری بوائز بھی تھے، جو سڑکوں، گلیوں میں گھوم گھوم کر لوگوں کے گھروں تک ضروری سامان پہنچا رہے تھے اور اس طرح یہ بھی کورونا واریئرس میں شامل ہوگئے۔

جموں و کشمیر میں بھی ڈیلیوری بوائز اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کے گھروں تک ضرورت زندگی کا سامان جیسے دوائیاں، راشد اور دیگر چیزیں پہنچاتے رہے ہیں۔

ایسے ہی ایک نوجوان ہیں سمیع اللہ اور یہ نواب بازار علاقے میں ڈیلیوری کمپنی چلاتے ہیں، انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران ڈیلیوری بوائز بنے کورونا واریئرس

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'جموں و کشمیر میں کووڈ-19 کا پہلا معاملہ سامنے آنے کے بعد صرف پانچ روز تک میرا دفتر بند رہا۔ اس کے بعد ضلعی انتظامیہ سے اجازت ملنے کے بعد ہر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی چیز لوگوں کے دروازوں تک ہم نے پہنچائی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے ڈیلیوری بوائز کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کی گئی جبکہ ان کے پاس آمدورفت کے لیے خصوصی پاس بھی موجود تھا، تاہم ہم نے اپنے کام سے منہ نہیں موڑا۔ تمام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرتے رہے اور جب ہم کسی کے گھر پر کوئی بھی چیز ڈیلیور کرنے جاتے تو سماجی فاصلے کے ساتھ ساتھ فزیکل ڈسٹینسنگ کا بھی اہتمام کرتے رہے'۔

سمیع اللہ مانتے ہیں 'رمضان کے مہینے میں عوام تک میواجات اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کا ثواب انہیں ہمیشہ ملتا رہے گا'۔

ان کا کہنا ہے 'جہاں ایمیزون، فلپ کارٹ اور دیگر آن لائن کمپنیاں اپنا سامان ڈیلیور کرنے سے پرہیز کر رہی ہیں وہیں ہم مقامی سامان کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے آئے سازوسامان کو بھی لوگوں تک پہنچا رہے ہیں۔ اور اب ہم نے کھانا بھی ڈیلیور کرنا شروع کر دیا ہے۔

اور اس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ ڈیلیوری بوائز بھی کورونا واریئرس کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

عالمی وبا کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، تاکہ اس مہلک وبا پر قابو پایا جاسکے، اس میں طبی عملے سے لے کر صفائی ملازمین کورونا وائرس کے خلاف اس جنگ میں صف اول پر کام کر رہے ہیں، ان کے ساتھ ساتھ ڈیلیوری بوائز بھی تھے، جو سڑکوں، گلیوں میں گھوم گھوم کر لوگوں کے گھروں تک ضروری سامان پہنچا رہے تھے اور اس طرح یہ بھی کورونا واریئرس میں شامل ہوگئے۔

جموں و کشمیر میں بھی ڈیلیوری بوائز اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کے گھروں تک ضرورت زندگی کا سامان جیسے دوائیاں، راشد اور دیگر چیزیں پہنچاتے رہے ہیں۔

ایسے ہی ایک نوجوان ہیں سمیع اللہ اور یہ نواب بازار علاقے میں ڈیلیوری کمپنی چلاتے ہیں، انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران ڈیلیوری بوائز بنے کورونا واریئرس

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'جموں و کشمیر میں کووڈ-19 کا پہلا معاملہ سامنے آنے کے بعد صرف پانچ روز تک میرا دفتر بند رہا۔ اس کے بعد ضلعی انتظامیہ سے اجازت ملنے کے بعد ہر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی چیز لوگوں کے دروازوں تک ہم نے پہنچائی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے ڈیلیوری بوائز کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کی گئی جبکہ ان کے پاس آمدورفت کے لیے خصوصی پاس بھی موجود تھا، تاہم ہم نے اپنے کام سے منہ نہیں موڑا۔ تمام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرتے رہے اور جب ہم کسی کے گھر پر کوئی بھی چیز ڈیلیور کرنے جاتے تو سماجی فاصلے کے ساتھ ساتھ فزیکل ڈسٹینسنگ کا بھی اہتمام کرتے رہے'۔

سمیع اللہ مانتے ہیں 'رمضان کے مہینے میں عوام تک میواجات اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کا ثواب انہیں ہمیشہ ملتا رہے گا'۔

ان کا کہنا ہے 'جہاں ایمیزون، فلپ کارٹ اور دیگر آن لائن کمپنیاں اپنا سامان ڈیلیور کرنے سے پرہیز کر رہی ہیں وہیں ہم مقامی سامان کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے آئے سازوسامان کو بھی لوگوں تک پہنچا رہے ہیں۔ اور اب ہم نے کھانا بھی ڈیلیور کرنا شروع کر دیا ہے۔

اور اس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ ڈیلیوری بوائز بھی کورونا واریئرس کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.