ETV Bharat / state

Pulwama SPO Shot: ایس پی او، اہلیہ اور بیٹی سمیت ہلاک، جنوبی کشمیر میں کہرام

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے ہاری پاریگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک ایس پی او کے گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے سبب ایس پی او فیاض احمد اور ان کی اہلیہ راجہ بانو کی موت ہوگئی۔ ان کی زخمی جوان سال بیٹی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن وہاں ان کی بھی موت واقع ہوگئی۔

ایس پی او، اہلیہ اور بیٹی سمیت ہلاک، جنوبی کشمیر میں کہرام
اونتی پورہ: عسکریت پسندوں کے حملے میں ہلاکت کی تعداد بڑھ کر تین ہو گئی
author img

By

Published : Jun 28, 2021, 8:15 AM IST

Updated : Jun 28, 2021, 1:08 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوئی جموں و کشمیر کے مین اسٹریم رہنماؤں کی ملاقات کے بعد یہ ہلاکتوں کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

death toll

ذرائع کے مطابق اونتی پورہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے رات پونے گیارہ بجے ایک اسپیشل پولیس افسر (ایس پی او) فیاض احمد کے گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے سبب ایس پی او فیاض احمد کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ ان کی اہلیہ راجہ بانو اور لڑکی رافیہ شدید طور پر زخمی ہوگئیں۔

ایس پی اوز، پولیس کے ساتھ جزوقتی طور کام کرنے والے افراد ہیں جنہیں کم اجرت پو بھرتی کیا جاتا ہے۔ یہ ایس پی او عام طور پر عسکریت مخالف مہم میں پولیس کی معاونت کرتے ہیں۔ عسکریت پسندوں نے ابھی تک درجنوں ایس پی اوز کو ہلاک کیا ہے۔ حکومت نے ان ایس پی اوز کا مشاہرہ بھی بڑھایا ہے۔

فائرنگ اور چیخ و پکار کی آوازیں سنکر مقامی لوگ رات کے اندھیرے میں فیاض احمد کے گھر میں پہنچے جہاں ان کی خون میں لت پت لاش پڑی ہوئی تھی ان کی اہلیہ اور بیٹی زخمی حالت میں تڑپ رہی تھیں۔ مقامی لوگوں نے زخمیوں کو اسپتال پہنچایا جہاں راجہ بانو کی موت ہوگئی۔ بیٹی رافیہ کو شدید زخمی حالت میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ، سرینگر میں بھرتی کیا گیا جہاں صبح چار بجے کے قریب ان کی بھی موت واقع ہوگئی۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ہاری پاریگام میں سکتے کا ماحول پایا۔ گاؤں میں اتنا خوف و دہشت ہے کہ کوئی بھی شخص اس واقعے کے بارے میں بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہوا۔

فی الحال کسی بھی عسکریت پسند تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے، پولیس نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

ادھر ہلاک شدگان کی نماز جنازہ علیحدہ طور پڑھی گئی۔ پہلے فیاض احمد اور اس کی اہلیہ کی لاشیں سپرد خاک کی گئیں۔ اس کے بعد ان کی جواں سال بیٹی کو پرنم آنکھوں سے آج سویرے سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے اور خواتین سینہ کوبی کرتی ہوئی دیکھی گئیں۔ پولیس نے اس واقعہ کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔

وہیں لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا 'میں اونتی پورہ میں ایس پی او فیاض احمد اور ان کے اہل خانہ پر وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ بزدلی ہے اور تشدد کے مرتکب افراد کو بہت جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔'

منوج سنہا نے اس حملے کی مذمت کی
منوج سنہا نے اس حملے کی مذمت کی

محبوبہ مفتی نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا "اونتی پورہ بزدلانہ حملے کی مذمت کرنے کے لیے کوئی بھی الفاظ کافی نہیں ہیں جس میں جموں و کشمیر پولیس کے ایک افسر فیاض احمد، ان کی اہلیہ اور بیٹی کی جانیں گئیں۔ اللہ تعالٰی انہیں مغفرت اور ان کے چاہنے والوں کو یہ نقصان برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔''

محبوبہ مفتی نے اس حملے کی مذمت کی
محبوبہ مفتی نے اس حملے کی مذمت کی

عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا، 'میں باوثوق طور پولیس ایس پی او فیاض احمد ، ان کی اہلیہ اور جواں سال بیٹی کی ہلاکت بزدلانہ اور سفاکانہ ہلاکت کی مذمت کرتا ہوں جنہیں گزشتہ رات ان کے گھر میں مار ڈالا گیا۔'

عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کی
عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کی

ادھر بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر، اپنی پارٹی کے ضلع صدر پلوامہ جی ایم میر، اوتار سنگھ ترالی، اور دیگر کئی رہنماؤں نے ہلاکتوں کی مزمت کی ہے اور غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وادی کشمیر میں 24 جون کو وزیر اعظم کے ساتھ جموں و کشمیر کے مین اسٹریم رہنماؤں کی میٹنگ کے بعد یہ تشدد کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اونتی پورہ: لوگوں سے ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے لیے از خود سامنے آنے کی اپیل

قومی دارالحکومت دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوئی جموں و کشمیر کے مین اسٹریم رہنماؤں کی ملاقات کے بعد یہ ہلاکتوں کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

death toll

ذرائع کے مطابق اونتی پورہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے رات پونے گیارہ بجے ایک اسپیشل پولیس افسر (ایس پی او) فیاض احمد کے گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے سبب ایس پی او فیاض احمد کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ ان کی اہلیہ راجہ بانو اور لڑکی رافیہ شدید طور پر زخمی ہوگئیں۔

ایس پی اوز، پولیس کے ساتھ جزوقتی طور کام کرنے والے افراد ہیں جنہیں کم اجرت پو بھرتی کیا جاتا ہے۔ یہ ایس پی او عام طور پر عسکریت مخالف مہم میں پولیس کی معاونت کرتے ہیں۔ عسکریت پسندوں نے ابھی تک درجنوں ایس پی اوز کو ہلاک کیا ہے۔ حکومت نے ان ایس پی اوز کا مشاہرہ بھی بڑھایا ہے۔

فائرنگ اور چیخ و پکار کی آوازیں سنکر مقامی لوگ رات کے اندھیرے میں فیاض احمد کے گھر میں پہنچے جہاں ان کی خون میں لت پت لاش پڑی ہوئی تھی ان کی اہلیہ اور بیٹی زخمی حالت میں تڑپ رہی تھیں۔ مقامی لوگوں نے زخمیوں کو اسپتال پہنچایا جہاں راجہ بانو کی موت ہوگئی۔ بیٹی رافیہ کو شدید زخمی حالت میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ، سرینگر میں بھرتی کیا گیا جہاں صبح چار بجے کے قریب ان کی بھی موت واقع ہوگئی۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ہاری پاریگام میں سکتے کا ماحول پایا۔ گاؤں میں اتنا خوف و دہشت ہے کہ کوئی بھی شخص اس واقعے کے بارے میں بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہوا۔

فی الحال کسی بھی عسکریت پسند تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے، پولیس نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

ادھر ہلاک شدگان کی نماز جنازہ علیحدہ طور پڑھی گئی۔ پہلے فیاض احمد اور اس کی اہلیہ کی لاشیں سپرد خاک کی گئیں۔ اس کے بعد ان کی جواں سال بیٹی کو پرنم آنکھوں سے آج سویرے سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے اور خواتین سینہ کوبی کرتی ہوئی دیکھی گئیں۔ پولیس نے اس واقعہ کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔

وہیں لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا 'میں اونتی پورہ میں ایس پی او فیاض احمد اور ان کے اہل خانہ پر وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ بزدلی ہے اور تشدد کے مرتکب افراد کو بہت جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔'

منوج سنہا نے اس حملے کی مذمت کی
منوج سنہا نے اس حملے کی مذمت کی

محبوبہ مفتی نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا "اونتی پورہ بزدلانہ حملے کی مذمت کرنے کے لیے کوئی بھی الفاظ کافی نہیں ہیں جس میں جموں و کشمیر پولیس کے ایک افسر فیاض احمد، ان کی اہلیہ اور بیٹی کی جانیں گئیں۔ اللہ تعالٰی انہیں مغفرت اور ان کے چاہنے والوں کو یہ نقصان برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔''

محبوبہ مفتی نے اس حملے کی مذمت کی
محبوبہ مفتی نے اس حملے کی مذمت کی

عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا، 'میں باوثوق طور پولیس ایس پی او فیاض احمد ، ان کی اہلیہ اور جواں سال بیٹی کی ہلاکت بزدلانہ اور سفاکانہ ہلاکت کی مذمت کرتا ہوں جنہیں گزشتہ رات ان کے گھر میں مار ڈالا گیا۔'

عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کی
عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کی

ادھر بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر، اپنی پارٹی کے ضلع صدر پلوامہ جی ایم میر، اوتار سنگھ ترالی، اور دیگر کئی رہنماؤں نے ہلاکتوں کی مزمت کی ہے اور غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وادی کشمیر میں 24 جون کو وزیر اعظم کے ساتھ جموں و کشمیر کے مین اسٹریم رہنماؤں کی میٹنگ کے بعد یہ تشدد کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اونتی پورہ: لوگوں سے ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے لیے از خود سامنے آنے کی اپیل

Last Updated : Jun 28, 2021, 1:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.