ETV Bharat / state

ڈی ڈی سی انتخابات: رائے دہندگان کے تاثرات

آج 6 لاکھ 87 ہزار ایک سو پندرہ رائے دہنگان ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جن میں 3 لاکھ 59 ہزار ایک سو ستاسی مرد جبکہ 3 لاکھ 27 ہزار نو سو 28 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔

author img

By

Published : Dec 16, 2020, 10:43 AM IST

Updated : Dec 16, 2020, 10:50 AM IST

رائے دہندگان کے تاثرات
رائے دہندگان کے تاثرات

جموں و کشمیر ڈی ڈی سی انتخابات کے ساتویں مرحلے میں 298 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 226 مرد جبکہ 72 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ کشمیر صوبے کے 148 امیدواروں میں سے 34 خواتین اور جموں کے 150 امیدواروں میں سے 38 خواتین میدان میں ہیں۔ ووٹنگ عمل کے لیے 1852 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 1068 مراکز وادیٔ کشمیر میں ہیں جبکہ 784 پولنگ مراکز جموں خطے میں قائم کئے گئے ہیں۔



آج 6 لاکھ 87 ہزار 1 سو پندرہ رائے دہنگان ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جن میں 3 لاکھ 59 ہزار1 سو ستاسی مرد جبکہ 3 لاکھ 27 ہزار 9 سو 28 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔


آٹھ مرحلوں پر محیط ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر تک جاری رہے گا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں پہلی مرتبہ ڈی ڈی سی کے انتخابات منعقد کئے جانے سے جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ یوٹی میں ڈی ڈی سی کونسلز کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہورہے ہیں۔ اس میں 6 سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی،عوامی نیشنل کانفرنس، پیپلز مومنٹ، پیلز کانفرس اور سی پی آئی ایم کا مشترکہ فورم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس سمیت اپنی پارٹی حصہ لے رہی ہیں۔ وہیں آزاد امیدواروں کی اچھی خاصی تعداد بھی میدان میں ہے۔


ای ٹی وی بھارت نے سوئبگ حلقے میں جاری ووٹنگ عمل کے دوران رائے دہندگان کے تاثرات جانے۔


انہوں نے اپنا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں کئی بنیادی مسائل ہیں جن کی داد رسی ابھی تک نہیں ہوپائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب انہیں امید ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے ذریعے ان کے مسائل کا ازالہ ہوگا۔


ووٹرز نے کہا کہ اس سے قبل جس بھی نمائندے نے گاؤں کی ترقی اور بہبودی کے نام پر ووٹ لئے ان نمائندوں نے منتخب ہونے کے بعد علاقے کو پوری طرح نظر انداز کیا۔
ووٹرز اب کی بار پر امید نظر آ رہے ہیں کہ اب کی بار گاؤں کی ترقی ضرور ہوگی۔





جموں و کشمیر ڈی ڈی سی انتخابات کے ساتویں مرحلے میں 298 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 226 مرد جبکہ 72 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ کشمیر صوبے کے 148 امیدواروں میں سے 34 خواتین اور جموں کے 150 امیدواروں میں سے 38 خواتین میدان میں ہیں۔ ووٹنگ عمل کے لیے 1852 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 1068 مراکز وادیٔ کشمیر میں ہیں جبکہ 784 پولنگ مراکز جموں خطے میں قائم کئے گئے ہیں۔



آج 6 لاکھ 87 ہزار 1 سو پندرہ رائے دہنگان ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جن میں 3 لاکھ 59 ہزار1 سو ستاسی مرد جبکہ 3 لاکھ 27 ہزار 9 سو 28 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔


آٹھ مرحلوں پر محیط ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر تک جاری رہے گا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں پہلی مرتبہ ڈی ڈی سی کے انتخابات منعقد کئے جانے سے جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ یوٹی میں ڈی ڈی سی کونسلز کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہورہے ہیں۔ اس میں 6 سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی،عوامی نیشنل کانفرنس، پیپلز مومنٹ، پیلز کانفرس اور سی پی آئی ایم کا مشترکہ فورم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس سمیت اپنی پارٹی حصہ لے رہی ہیں۔ وہیں آزاد امیدواروں کی اچھی خاصی تعداد بھی میدان میں ہے۔


ای ٹی وی بھارت نے سوئبگ حلقے میں جاری ووٹنگ عمل کے دوران رائے دہندگان کے تاثرات جانے۔


انہوں نے اپنا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں کئی بنیادی مسائل ہیں جن کی داد رسی ابھی تک نہیں ہوپائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب انہیں امید ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے ذریعے ان کے مسائل کا ازالہ ہوگا۔


ووٹرز نے کہا کہ اس سے قبل جس بھی نمائندے نے گاؤں کی ترقی اور بہبودی کے نام پر ووٹ لئے ان نمائندوں نے منتخب ہونے کے بعد علاقے کو پوری طرح نظر انداز کیا۔
ووٹرز اب کی بار پر امید نظر آ رہے ہیں کہ اب کی بار گاؤں کی ترقی ضرور ہوگی۔





Last Updated : Dec 16, 2020, 10:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.