جموں و کشمیر کے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اتوار کے دن جموں و کشمیر میں مختلف سرکاری محکموں میں خدمات انجام دینے والے احتجاجی یومیہ مزدوروں کو مدد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) کے انتخابات جیتنے پر بھی اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' ہم نے ایسے امیدوار رکھے ہیں جو تعلیم یافتہ اور متحرک ہیں'۔
روزگار کے نام پر نوجوانوں کو ورغلانے والوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بی جے پی کارکنان سے مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں کو بتائیں کہ سابقہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس حکومت کے وزراء نے چور دروازے سے عارضی ملازمت کی تقرریوں کے لئے پیسہ لیا تھا'۔
کٹھوعہ ضلع میں پارٹی کارکنان اور ڈی ڈی سی انتخابی امیدواروں کو جتندر سنگھ نے بتایاکہ' ہم ان نوجوانوں کی مدد کے لئے راستے تلاش کر رہے ہیں۔ اب ملازمتوں کے لئے انٹرویو ختم کردیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ نوکری کی تقرری تحریری امتحان کی بنیاد پر کی جائے گی تاکہ کوئی بھی پیسہ نہ لے سکے اور نہ ہی انٹرویو میں ہیرا پھیری کرکے غیر منصفانہ ذرائع استعمال کرے۔
انہوں نے کہاکہ' ایک غریب کنبہ سے تعلق رکھنے والا نوجوان تحریری امتحان کے ذریعہ اگر نوکری کا اہل ہوتا ہے تو ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے اورچور دروازے سے تقرریوں کو فروغ دینے والوں کی شہ پرمشتعل احتجاج کرنے والوں سے ڈرا نہیں جائے گا۔
مزید پڑھیں:
ڈی ڈی سی انتخابات: پانچویں مرحلے کے لیے امیدواروں کا اعلان
انہوں نے بی جے پی امیدواروں سے کہا کہ وہ عوام کے پاس جائیں اور ہر معاملے پر بحث کریں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ 'ڈی ڈی سی انتخاب میں بی جے پی کا فتح مارچ لکھن پور سے شروع ہوگا، جہاں شیاما پرساد مکھرجی نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے مطالبہ کے تحت خود کو گرفتاری کیلئے پیش کیا تھا'۔