خبر رساں ایجنسی کے مطابق جموں و کشمیر پولیس نے کہا ہے کہ 'ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کے متعلق یہ بات واضح کرنا ہے کہ انہیں مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے کسی طرح کے بہادری میڈل سے نوازا نہیں گیا ہے۔ سنہ 2018 میں یوم آزادی کے موقع پر جموں و کشمیر انتظامیہ نے انہیں ایوارڈ دیا ہے۔'
واضح رہے کہ دیویندر سنگھ کو ہفتے کے روز جموں سرینگر قومی شاہراہ پر دو عسکریت پسندوں سمیت گرفتار کیا گیا۔
گزشتہ روز سے خبریں گشت کر رہی ہیں کہ دیویندر سنگھ کو پریزیڈنٹ میڈل سے نوازا گیا ہے جس کے پیش نظر جموں و کشمیر پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'انہیں وزارت داخلہ کی طرف سے کسی طرح ایوارڈ نہیں دیا گیا ہے۔'
دیویندر سنگھ اُس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب پارلیمنٹ حملے میں ملوث افضل گرو نے سنہ 2013 میں ایک خط کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ پولیس افسر نے انہیں پارلیمنٹ حملے کے لیے دہلی پہنچانے اور وہاں رہائش کا انتظام کرنے کی بات کی تھی اور ان کی گرفتاری کے بعد اب دوبارہ سرخیوں میں ہے۔'
اتوار کے روز کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پارلیمنٹ حملہ معاملے میں دیویندر سنگھ کے کردار کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہمارے پاس ایسا کوئی ریکارڈ نہیں ہے اور میرے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے، لیکن ہم اس سے اس بارے میں پوچھیں گے'۔
وجے کمار نے کہا 'پولیس افسر عسکریت پسندی کے خلاف کی گئی متعدد کاروائیوں کا حصہ رہے ہیں، لیکن کل جن حالات میں اںہیں پکڑا گیا، وہ ایک نفرت آمیز جرم ہے اور اس کے لیے ان کے ساتھ 'دہشت گردوں' جیسا سلوک کیا جا رہا ہے'۔