ETV Bharat / state

موسم بہار کی آمد سے پھر لوٹی جھیل ڈل میں رونقیں - سیاحتی صنعت کافی متاثر

اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2020 میں 13 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی برف پوش وادیوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے وادی کشمیر پہنچے۔

arrival tdal lake flourishedourists
جھیل ڈل
author img

By

Published : Mar 18, 2021, 8:47 PM IST

وادی کشمیر اپنی بے پناہ خوبصورتی اور دلکشی سے جہاں دنیا بھر میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہے، ہیں یہ بدلتے موسموں کی وجہ سے بھی جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ کیونکہ یہاں کے موسم بھی بڑے نرالے ہوتے ہیں۔ موسم سرما ہو یا گرما، خزاں ہو یا بہار۔ ہر موسم میں کشمیر اپنے حسن کا الگ رنگ بکھیرتا ہے۔ اور یہی وہ حسن ہے جو وادی کی سیر کرنے والوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتا ہے۔

جھیل ڈل

مختلف موسموں میں یہاں کے پرکشس مناظر کا لطف اٹھانے کے لیے کشمیر سیاحوں کی پہلی پسند رہتا ہے۔ لیکن تقریباً دو برس تک جمود کی شکار رہی یہاں کی سیاحتی صنعت پھر سے پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ سرمائی سیاحتی مقامات کے بعد اب موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی شہر آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر سیاحوں کی چہل پہل سے رونقیں پھر سے لوٹ آئی ہیں۔

پہلے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پیدا شدہ صورتحال اور پھر عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے اگرچہ کشمیر کی سیاحتی صنعت کافی متاثر ہوئی تاہم گزشتہ برس کے دسمبر مہینے میں گلمرگ میں ہوئی بھاری برف باری کے ساتھ ہی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد نے کشمیر کا رخ کیا۔

اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2020 میں 13 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی برف پوش وادیوں کو دیکھنے کے لیے آئے۔ وہیں رواں برس کے جنوری مہینے میں 19 ہزار سیاح یہاں کی سیر کو پہنچے۔ جبکہ فروری میں سیاحوں کی یہ تعداد بڑھ کر 26 ہزار تک جا پہنچی۔ ادھر رواں ماہ اب تک 20 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی سیر کر چکے ہیں۔

سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد کو دیکھتے ہوئے سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد نہ صرف کافی خوش نظر آرہے ہیں بلکہ امسال بہتر سیاحتی سیزن کی آس بھی لگائے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رواں ہفتے کے آخر میں بارش اور برف باری کی پیش گوئی

سیاح بھی بے حد خوش نظر آرہے ہیں اور یہ کرونا وائرس کی پریشانیوں سے دور راحت کے چند لمحات یہاں گزارنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی کشمیر آنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

مارچ کے آخری ہفتے میں باغ گل لالہ کے کُھل جانے سے سیاحتی سیزن کم از کم ایک مہینہ پہلے ہی شروع ہوگیا اور پھر یہاں کے مغل باغات بھی سیاحوں کے لئے کھولے جا رہے ہیں۔

ادھر متعلقہ محکمہ بھی سیاحوں کو کشمیر کی طرف راغب کرنے کے لئے ملک کی مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر تشہیری مہم بھی چلا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح وادی جنت نظیر کا رخ کر سکیں۔

جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے اور پھر عالمی وبا کرونا وائرس پھوٹ پڑنے سے سیاحتی شعبے کو ایک تخمینے کے مطابق 1166 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

وادی کشمیر اپنی بے پناہ خوبصورتی اور دلکشی سے جہاں دنیا بھر میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہے، ہیں یہ بدلتے موسموں کی وجہ سے بھی جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ کیونکہ یہاں کے موسم بھی بڑے نرالے ہوتے ہیں۔ موسم سرما ہو یا گرما، خزاں ہو یا بہار۔ ہر موسم میں کشمیر اپنے حسن کا الگ رنگ بکھیرتا ہے۔ اور یہی وہ حسن ہے جو وادی کی سیر کرنے والوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتا ہے۔

جھیل ڈل

مختلف موسموں میں یہاں کے پرکشس مناظر کا لطف اٹھانے کے لیے کشمیر سیاحوں کی پہلی پسند رہتا ہے۔ لیکن تقریباً دو برس تک جمود کی شکار رہی یہاں کی سیاحتی صنعت پھر سے پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ سرمائی سیاحتی مقامات کے بعد اب موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی شہر آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر سیاحوں کی چہل پہل سے رونقیں پھر سے لوٹ آئی ہیں۔

پہلے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پیدا شدہ صورتحال اور پھر عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے اگرچہ کشمیر کی سیاحتی صنعت کافی متاثر ہوئی تاہم گزشتہ برس کے دسمبر مہینے میں گلمرگ میں ہوئی بھاری برف باری کے ساتھ ہی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد نے کشمیر کا رخ کیا۔

اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2020 میں 13 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی برف پوش وادیوں کو دیکھنے کے لیے آئے۔ وہیں رواں برس کے جنوری مہینے میں 19 ہزار سیاح یہاں کی سیر کو پہنچے۔ جبکہ فروری میں سیاحوں کی یہ تعداد بڑھ کر 26 ہزار تک جا پہنچی۔ ادھر رواں ماہ اب تک 20 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی سیر کر چکے ہیں۔

سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد کو دیکھتے ہوئے سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد نہ صرف کافی خوش نظر آرہے ہیں بلکہ امسال بہتر سیاحتی سیزن کی آس بھی لگائے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رواں ہفتے کے آخر میں بارش اور برف باری کی پیش گوئی

سیاح بھی بے حد خوش نظر آرہے ہیں اور یہ کرونا وائرس کی پریشانیوں سے دور راحت کے چند لمحات یہاں گزارنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی کشمیر آنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

مارچ کے آخری ہفتے میں باغ گل لالہ کے کُھل جانے سے سیاحتی سیزن کم از کم ایک مہینہ پہلے ہی شروع ہوگیا اور پھر یہاں کے مغل باغات بھی سیاحوں کے لئے کھولے جا رہے ہیں۔

ادھر متعلقہ محکمہ بھی سیاحوں کو کشمیر کی طرف راغب کرنے کے لئے ملک کی مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر تشہیری مہم بھی چلا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح وادی جنت نظیر کا رخ کر سکیں۔

جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے اور پھر عالمی وبا کرونا وائرس پھوٹ پڑنے سے سیاحتی شعبے کو ایک تخمینے کے مطابق 1166 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.