سرینگر: جموں وکشمیر سائبر پولیس نے ’کوریٹیو سروے پرائیوٹ لمیٹیڈ ‘ نامی فراڈ کمپنی سے منسلک چھ غیر مقامی ملزمان کی شناخت مکمل کرکے تامل ناڈو سے کلیدی ملزم کو حراست میں لیا۔پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے فراڈ کمپنی کی تشہیر کرنے والے مقامی یوٹیوبرز کے ملوث ہونے کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی تک 27 متاثرین نے سائبر پولیس میں کمپنی کے خلاف شکایت درج کی ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 19دسمبر 2023 کو ’کوریٹیو سروے پرائیوٹ لمیٹیڈ ‘ نامی جعلی کمپنی کے بارے پتہ چلا کہ اس نے دھوکہ دہی پر مبنی وئب سائٹ کے ذریعے عوام الناس کو دگنی رقم کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا۔انہوں نے بتایا کہ کمپنی نے سادح لوح عوام کے ساتھ جھوٹے وعدئے کئے اور ان سے پیسے اینٹھ لئے اور بعد ازاں کمپنی مالکان نے راہ فرار اختیار کی جس کے نتیجے میں لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے۔
پولیس نے معاملے کی نسبت ایف آئی آر زیر نمبر 39/2023زیر دفعات 66D، آئی ٹی ایکٹ اور سیکشن 420کے تحت سابیئر پولیس اسٹیشن کشمیر میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
سائبر پولیس نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) بھی تشکیل دی۔موصوف ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ فراڈ کمپنی نے جنوری، فروری 2023میں کشمیر صوبے میں چھ اور جموں میں ایک دفتر قائم کیا۔
انہوں نے بتایا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے سبھی دفاتر پر چھاپہ مارا اوروہاں سے قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ایف ایس ایل لیبارٹری کو روانہ کیا۔ان کے مطابق کمپنی میں کام کرنے والے متعدد ملازمین کی شناخت کرکے ان کے بیانات قلمبند کئے گئے۔موصوف ترجمان نے بتایا کہ متعدد متاثرین نے بھی خصوصی تحقیقاتی ٹیم سے رابط قائم کرکے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔
پولیس بیان کے مطابق متاثرین کے بیانات، ٹیکنیکی اورڈیجیٹل ثبوت و شواہد کی روشنی میں ایس آئی ٹی نے چھ غیر مقامی ملزمان کی شناخت کی۔سائبر پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے متعدد ٹیمیں تشکیل دی جس دوران تامل ناڈو سے ایک ملزم کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ متاثرین کے مالی نقصان کا اندازہ متعلقہ شواہد اور گواہوں کے بیانات سے لگایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کمپنی کے سبھی اکاؤنٹ منجمد کر دئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
مزید پڑھیں:
- آن لائن گھوٹالہ: سائبر پولیس کشمیر نے تحقیقات کیلئے لوگوں سے مدد طلب کی
- یوٹیوبرز کے پرچار کا شاخسانہ کشمیر میں درجنوں صارفین لٹ گئے
موصوف ترجمان کے مطابق ملزمان کے کمپنی سے وابستہ ملازمین اور مقامی رابطوں کے ملوث ہونے کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔پولیس بیان کے مطابق مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے کمپنی کو پرموٹ کرنے والے مقامی یوٹیوبرز کے ملوث ہونے کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہے۔ان کے مطابق سائبر پولیس کو ابھی تک 27متاثرین کی جانب سے شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔سائبر پولیس نے ایک دفعہ پھر عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں مذکورہ فراڈ کمپنی کے حوالے سے کوئی شکایت ہے تو وہ ان کے ساتھ رابط قائم کریں۔