تخلیقی ادب کی آبیاری اور اس پر سیر حاصل بحث کے لئے کلچرل اکیڈمی کے صدر دفتر واقع لال منڈی سرینگر میں پیر کے روز پہاڑی اور گوجری زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں کے لئے ایک محفل افسانہ کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں گوجری کے اور پہاڑی کے افسانہ نگاروں نے شرکت کی۔ اس افسانہ محفل کی صدارت پہاڑی زبان کے معروف ادیب، شاعر اور ترجمہ کار پرویز مانوس نے کی۔
محفل افسانہ میں پہاڑی اور گوجری زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں جن پر بعد میں سیر حاصل بحث بھی کی گئی۔
اکیڈمی کے چیف ایڈ یٹر محمد اشرف ٹاک نے مہمانوں اور افسانہ نگاروں کا استقبال کیا اور کہا کہ 'ہماری نئی نسل تخلیقی ذہانت کی مالک ہے اور آج کل کے اس تیز رفتار اور ٹکنالوجی کے دور میں بھی نئی پود ادب کی طرف مائل ہے۔ تاہم ان کی بہتر پرداخت اور آبیاری کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اسی مقصد کے لئے نوجوان افسانہ نگاروں کو اپنی تخلیقات پیش کرنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اساتذہ کی موجودگی میں اپنی فنی کاوشوں کو آگے بڑھا سکیں۔'
قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو جموں و کشمیر آرٹ، کلچرل اور لینگویجز کی جانب سے تخلیق ادب کی آبیاری کے لئے کشمیری اور اردو زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں کے لیے محفل افسانہ کا انعقاد عمل میں لایا گیا تھا۔
'تخلیق ادب کی آبیاری وقت کی اہم ضرورت' - cultural academy
محفل افسانہ میں پہاڑی اور گوجری زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں جن پر بعد میں سیر حاصل بحث بھی کی گئی۔
تخلیقی ادب کی آبیاری اور اس پر سیر حاصل بحث کے لئے کلچرل اکیڈمی کے صدر دفتر واقع لال منڈی سرینگر میں پیر کے روز پہاڑی اور گوجری زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں کے لئے ایک محفل افسانہ کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں گوجری کے اور پہاڑی کے افسانہ نگاروں نے شرکت کی۔ اس افسانہ محفل کی صدارت پہاڑی زبان کے معروف ادیب، شاعر اور ترجمہ کار پرویز مانوس نے کی۔
محفل افسانہ میں پہاڑی اور گوجری زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں جن پر بعد میں سیر حاصل بحث بھی کی گئی۔
اکیڈمی کے چیف ایڈ یٹر محمد اشرف ٹاک نے مہمانوں اور افسانہ نگاروں کا استقبال کیا اور کہا کہ 'ہماری نئی نسل تخلیقی ذہانت کی مالک ہے اور آج کل کے اس تیز رفتار اور ٹکنالوجی کے دور میں بھی نئی پود ادب کی طرف مائل ہے۔ تاہم ان کی بہتر پرداخت اور آبیاری کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اسی مقصد کے لئے نوجوان افسانہ نگاروں کو اپنی تخلیقات پیش کرنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اساتذہ کی موجودگی میں اپنی فنی کاوشوں کو آگے بڑھا سکیں۔'
قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو جموں و کشمیر آرٹ، کلچرل اور لینگویجز کی جانب سے تخلیق ادب کی آبیاری کے لئے کشمیری اور اردو زبانوں سے وابستہ افسانہ نگاروں کے لیے محفل افسانہ کا انعقاد عمل میں لایا گیا تھا۔