سرینگر (جموں و کشمیر): مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں ہفتے کی صبح سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی ار پی ایف) کے ایک اہلکار نے مبینہ طور خود کو گولی مار کر اپنی جان لے لی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’ سی آر پی ایف کی 117 ویں بٹالین سے وابستہ ایک اہلکار نے آج صبح سرینگر کے وزیر باغ علاقے میں خود کو ہلاک کر دیا۔ اس نے اپنی ہی سروس رائفل سے خود پر گولی چلائی تھی۔‘‘
پولیس افسر نے مزید کہا کہ ’’ہمیں آج سی آر پی ایف بٹالین سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ایک اہلکار نے خود کو گولی مار دی ہے اور وہ کیمپ کے احاطے میں خون میں لت پت پڑا ہوا ملا۔ اس کے ساتھیوں نے اس کو ہسپتال منتقل کیا تاہم ڈاکٹروں نے وہاں اسے مردہ قرار دے دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اہلکاروں کے مطابق اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کے مطابق اسپتال پہنچانے سے قبل ہی سی آر پی ایف اہلکار کی موت واقع ہو چکی تھی۔
پولیس افسر نے مزید کہا کہ ابتدائی اطلاعات کی بنا پر جموں و کشمیر پولیس نے معاملہ درج کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ابھی تک مبینہ خود كشی کی وجہ واضح نہیں ہوئی ہے اور موقع واردات سے خودکشی کا کوئی نوٹ بھی برآمد نہیں ہوا ہے۔‘‘ پولیس افسر کے مطابق ’’اہلکار کی شناخت اُس کے گھر والوں کی پریشانی کو کم کرنے کے لیے پوشیدہ رکھی جا رہی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی فوج اور نیم فوجی دستوں کے اہلکاروں سمیت پولیس اہلکار اور افسران کی جانب سے بھی خودکشی جیسا انتہائی اقدام اٹھایا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز میں خودکشی کے رجحان کو کم کرنے کیلئے کئی اقدامات تجویز کئے گئے ہین۔ عام طور پر یہ اہلکار گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجاتے ہین۔ کئی بار اہلکاروں کو ضرورت کے وقت افسران بالا کی طرف سے چھٹی منظور نہ ہونے کے بعد خودکشی کرتے ہوئے پایا گیا ہے جبکہ بعض اوقات ان اہلکارون نے برادر کشی کرکے یا تو اپنے افسر یا ساتھی اہلکاروں کو بھی گولیوں کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: رام بن میں سی آر پی ایف اہلکار کی خودکشی