ETV Bharat / state

'سی آر پی ایف اپنا کام بخوبی انجام دے رہی ہے'

ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں صورتحال بہتر ہے۔ ہم مقامی پولیس کے ساتھ مل کر اپنا کام انجام دے رہے ہیں اور انتظامیہ کو ہم پر مکمل اعتماد ہے اور یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔

author img

By

Published : Jan 29, 2020, 8:39 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 9:03 AM IST

سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری
سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری

سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف مقامی پولیس سے مل کر اپنا کام بخوبی انجام دے رہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں صورتحال بہتر ہے۔ ہم مقامی پولیس کے ساتھ مل کر اپنا کام بخوبی انجام دے رہے ہیں اور انتظامیہ کو ہم پر مکمل اعتماد ہے اور یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔

سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری

انہوں نے مزید کہا: ' فی الحال میں صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر میں 60 بٹالینز تعینات ہیں اور اگر اعلیٰ حکام کی جانب سے سیکیورٹی کا کوئی جائزہ لیا جاتا ہے اور ہم ان فیصلوں کی پاسداری کریں گے'۔

پلوامہ خودکش حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سی آر پی ایف ڈی جی نے کہا 'فائٹنگ فورس کی حیثیت سے ہم نے سبق سیکھا ہے اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ اس قسم کے واقعات نہیں ہوں گے لیکن اگر اس قسم کی غلطیاں کرتے ہیں تو 'دہشت گردوں' کو بخشا نہیں جائے گا'۔

ڈی جی نے کہا 'ہم نے ٹکنالوجی، حکمت عملی، تربیت میں بہت بہتری لائی ہے۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ایسا واقعہ پیش نہیں آئے گا۔ لیکن ہم یہ ضمانت دے سکتے ہیں کہ ہم دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ہوئے خودکش حملے میں 40 سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

سی آر پی ایف کی 78 گاڑیوں کا ایک قافلہ جو 2574 اہلکاروں پر مشتمل تھا، جموں سے سرینگر کی جانب رواں دواں تھا کہ یہ خوش کش حملہ کیا گیا۔
یہ وادی میں سیکورٹی فورسز کے خلاف اپنی نوعیت کا سب سے بڑا خودکش حملہ تھا۔ ملیٹینٹوں کی جانب سے یہ تباہ کن خودکش دھماکہ ایک کار کے ذریعے کیا گیا۔ عسکریت پسند تنظیم جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف مقامی پولیس سے مل کر اپنا کام بخوبی انجام دے رہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں صورتحال بہتر ہے۔ ہم مقامی پولیس کے ساتھ مل کر اپنا کام بخوبی انجام دے رہے ہیں اور انتظامیہ کو ہم پر مکمل اعتماد ہے اور یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔

سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری

انہوں نے مزید کہا: ' فی الحال میں صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر میں 60 بٹالینز تعینات ہیں اور اگر اعلیٰ حکام کی جانب سے سیکیورٹی کا کوئی جائزہ لیا جاتا ہے اور ہم ان فیصلوں کی پاسداری کریں گے'۔

پلوامہ خودکش حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سی آر پی ایف ڈی جی نے کہا 'فائٹنگ فورس کی حیثیت سے ہم نے سبق سیکھا ہے اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ اس قسم کے واقعات نہیں ہوں گے لیکن اگر اس قسم کی غلطیاں کرتے ہیں تو 'دہشت گردوں' کو بخشا نہیں جائے گا'۔

ڈی جی نے کہا 'ہم نے ٹکنالوجی، حکمت عملی، تربیت میں بہت بہتری لائی ہے۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ایسا واقعہ پیش نہیں آئے گا۔ لیکن ہم یہ ضمانت دے سکتے ہیں کہ ہم دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ہوئے خودکش حملے میں 40 سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

سی آر پی ایف کی 78 گاڑیوں کا ایک قافلہ جو 2574 اہلکاروں پر مشتمل تھا، جموں سے سرینگر کی جانب رواں دواں تھا کہ یہ خوش کش حملہ کیا گیا۔
یہ وادی میں سیکورٹی فورسز کے خلاف اپنی نوعیت کا سب سے بڑا خودکش حملہ تھا۔ ملیٹینٹوں کی جانب سے یہ تباہ کن خودکش دھماکہ ایک کار کے ذریعے کیا گیا۔ عسکریت پسند تنظیم جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 9:03 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.