گذشتہ برس کے مقابلے رواں برس کورونا وائرس کی صورت مختلف نظر آرہی ہے۔ کئی ہفتوں سے یومیہ بنیاد پر ریکارڈ تعداد میں متاثرین کی تعداد سامنے آرہی ہے جبکہ اس مہلک وائرس سے اموات کی شرح میں بھی تشویش ناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔
اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اس کووڈ کنٹرول روم کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ یہ کووڈ کنٹرول روم دن رات کام کرتا ہے اور 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً ہزاروں کی تعداد میں فون کالز مریضوں کی جانب سے کنڑول روم کو موصول ہوتی رہتی ہیں۔
وہیں کنٹرول روم میں ڈاکٹروں سمیت 20 سے 30 افراد پر مشتمل عملہ بھی تعینات رہتا ہے۔ نوڈل افسر کنٹرول روم سرینگر گھروں میں علاج پارہے مریضوں کی صحتیابی سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لیے برابر دس روز تک کووڈ کنٹرول روم میں تعینات عملے کے اہلکار متاثرہ مریضوں کے رابطے میں رہتے ہیں۔
ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کہتے ہیں کہ 'یہ کنٹرول روم مریضوں اور ہسپتالوں کے درمیان ایک پل کی مانند کام کررہا ہے جس سے نہ صرف کورونا مریض ڈاکٹرز کے مشورے بلکہ طبی سہولیات بھی حاصل کررہے ہیں۔'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت معاملات کی تعداد 2 لاکھ 20 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ گذشتہ کل مزید 52 مریضوں کی موت کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار 7 سو 82 جاپہنچی ہے۔