کورونا کرفیو نافذ ہونے سے یہاں کے سبھی کاروباری ادارے بند پڑے ہیں، ادھر کئی نوجوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنا روزگار کمانے کے لئے خود کا کاروبار شروع کیا تھا لیکن حالات نا سازگار ہونے کی وجہ سے ان کا کاروبار بند پڑا ہے اور انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے کئی ایسے لوگوں سے بات کی جنہوں نے اپنا کاروبار شروع کیا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کو نقصان کا سامنا ہے، ان لوگوں کا کہنا ہے کہ 'موجودہ وقت میں جب سرکاری نوکریاں ملنا مشکل ہے تو انہوں نے خود کا کاروبار شروع کیا تھا لیکن حالات نے انہیں باندھ کر رکھا ہوا ہے اور ان کا کاروبار بند ہونے کی کگار پر ہے'۔
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے سبطین علی نے بتایا کہ 'وادی کشمیر کے کاروباریوں کو گزشتہ تین سالوں سے نقصان کا سامنا ہے، پہلے دفعہ 370 کی منسوخی اور پھر کورونا لاک ڈاؤن، حالات نے یہاں کے کاروباریوں کو کافی مشکل میں ڈالا ہوا ہے'۔
وہیں کچھ ایسے بھی کاروباری ہے جن کو انتظامیہ کی جانب سے دھوکہ کا سامنا بھی کرنا پڑا اس کی مثال سرینگر سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد ہیں۔
جاوید کا کہنا ہے کہ ' گزشتہ سال جب کورونا لاک ڈاؤن کا اعلان ہوا تھا اور ملک بھر میں ماسک تیار کرنے کی مانگ بڑھ رہی تھی اس دوران انہیں یہاں کے محکمہ ہیلتھ سے آرڈر ملا اور انہوں نے ماسک بنانے کا کام شروع کیا تھا'۔
جاوید کا کہنا ہے کہ 'جب انہوں نے تیاریاں شروع کی اور کافی سارا کچا مال منگوایا لیکن اس کے بعد محکمہ نے کچھ ہی ماسک طلب کئے جسے ان کا کافی نقصان ہوا'۔
جاوید کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی نہ کسی طرح سے اس نقصان کو برداشت کیا لیکن کورونا کی دوسری لہر نے انہیں کافی متاثر کیا۔
کشمیر میں کاروبار بند رہنے کی وجہ سے نقصان اٹھانے والے صرف سبطین اور جاوید ہی نہیں ہیں بلکہ یہاں پر کئی ایسے اور بھی نوجوان ہیں جنہوں نے روزگار کمانے کے لئے خود کا کاروبار شروع کیا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کا کاروبار بند ہونے کی حالت میں ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب ان کاروباریوں کی مانگ کو ڈائریکٹر انڈسٹریز اینڈ کامرس، ناظم خان کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ 'وہ ان کی مدد کے لئے اقدام کریں گے'۔
وہیں اس تعلق سے ماہرین کا کہنا ہے کہ 'کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے جن نوجوانوں کا کاروبار بند ہوا ہے انتظامیہ ان کی مدد کرے تاکہ دوبارہ وہ اپنا کاروبار چلا سکیں۔