تقریباً ایک برس تک عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے بند رہنے کے بعد اب مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی تمام عدالتوں میں رواں مہینے کی 8 تاریخ سے دوبارہ فزیکل سماعت شروع ہوگی-
گزشتہ ایک برس تک عدالتوں میں احتیاطی تدبیر پر عمل کرتے ہوئے ورچوئل سماعت جاری تھی تاہم اہم معملات فزیکل طریقے سے بھی سنے جاتے تھے-
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج متھل کی جانب سے جمرات کو جاری بیان کے مطابق "خطے کی تمام عدالتوں میں رواں مہینے کی 8 تاریخ سے فزیکل سماعت شروع کی جائے گی- اس حوالے سے تمام وکلا، درخواست گزار اور دیگر متعلقہ عملے کو وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہوگا-"
اس کے مزید کہا گیا ہے کہ "سماعت کے دوران وکلا سماجی دوری کو یقینی بنائے اور سماعت مکمل ہونے کے بعد فوراً عدالت سے باہر نکل جائے- اگر کوئی درخواست گزار ورچوئل سماعت کا مطالبہ کرتا ہے تو اس کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں-"
عدلت نے یہ فیصلہ وائرس کے معملات میں کمی کے پیش نظر لیا ہے-
عدالت کی کنٹینوں کو بھی دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گی ہے تاہم کلرک اور معملات سے سیدھا تعلق نہ رکھنے والے عدالت کے عملے کو عدالتوں میں آنے کی اجازت نہیں دی گی ہے-
واضح رہے کی گزشتہ برس مارچ مہینے کی 17 تاریخ کو عالمی وبا کے پیش نظر جموں و کشمیر کی عدالتوں میں سماعت ورچوئل موڈ سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا-