ETV Bharat / state

Journalist Gowhar Geelani Summoned:  کشمیری صحافی گوہر گیلانی کو عدالت نے طلب کیا

صحافی گوہر کو جاری کردہ سمن میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو عسکریت پسندوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کے بعد، انہوں نے "سوشل میڈیا پر ایسی معلومات پھیلائی جس سے زخمی فرد اور دیگر افراد کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا"۔ Srinagar-based Journalist Gowhar Geelani

Journalist Gowhar Geelani Summoned
کشمیری صحافی گوہر گیلانی کو عدالت نے طلب کیا
author img

By

Published : Feb 8, 2022, 10:55 AM IST

ایک مجسٹریٹ عدالت نے کشمیر کے سینئر صحافی گوہر نذیر گیلانی کو پولیس کی شکایت پر پیش ہونے کے لیے دو دن کا وقت دیا ہے۔Journalist Gowhar Geelani summoned

شکایت میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک پولیس اہلکار پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بارے میں سوشل میڈیا پر معلومات شیئر کر کے مفاد عامہ کے خلاف کام کیا ہے۔

گوہر کے خلاف شکایت اس وقت سامنے آئی ہے جب نیوز پورٹل کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ کو سوشل میڈیا پر "امن و امان کو خراب کرنے کے لیے عوام کو اکسانے کے لیے ملک مخالف مواد" اپ لوڈ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔Kashmiri journalist Fahad Shah

ایگزیکٹو مجسٹریٹ شوپیاں میں کام کر رہے ایک اعلیٰ آفسر نے گوہر کو طالب کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "گزشتہ روز اس کو سمن بھیجی گئی ہے اور عدلت میں حاضر ہونے کے لیے دو دن کی مہلت دی گئی ہے۔" Court On Gowhar Geelani

گوہر کو جاری کردہ سمن میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو عسکریت پسندوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کے بعد، انہوں نے "سوشل میڈیا پر ایسی معلومات پھیلائی جس سے زخمی فرد اور دیگر افراد کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا"۔ Srinagar-based journalist Journalist Gowhar گوہر پر ایسی معلومات شیئر کرنے کا بھی الزام ہے جس نے "سنگین سیکورٹی اور خلاف ورزی - امن کے خدشات" کو جنم دیا۔

اس کے مزید شوپیاں ایگزیکیٹیو مجسٹریٹ شوپیاں فدا محمد بٹ نے سمن میں لکھا ہے کہ "مجھے اندیشہ ہے کہ آپ ایسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے جس کا اثر میرے دائرہ اختیار میں امن اور عوامی سکون کو برقرار رکھنے پر پڑے گا۔" Executive Magistrate of Shopian

ای ٹی وی بھارت کی صحافی گوہر سے رابطہ کرنے کی تمام کوشش ناکام رہیں کیونکہ اُن کا فون لگاتار بند (switched off) آرہا ہے۔

وہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار کا کہنا تھا کہ "چند لوگ فیس بک پر ایسی تصاویر، ویڈیوز اور پوسٹز اپ لوڈ کر رہے تھے جو کہ "دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے مترادف ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شبیہ کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے خلاف بد نیتی اور عدم اطمینان کا باعث بن رہے ہیں"۔

یہ بھی پڑھیں ؛ Editors Guild On Kashmiri journalist Fahad Shah ایڈیٹرز گلڈ کا کشمیری صحافی فہد شاہ کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ


واضع رہے کہ گزشتہ مہینے، پولیس نے کشمیر کے ایک اور صحافی سجاد گل کو گرفتار کیا تھا اور اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا تھا جس کے تحت چھ ماہ تک بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ سجاد کو پولیس نے بھارتی فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مارے گئے ایک عسکریت پسند کے گھر پر احتجاج کی ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد اٹھایا۔ Journalist Sajad Gul Arrested

یہ بھی پڑھیں : PSA Dossier Against Journalist Sajad Gul: رپورٹنگ کم، دشمنی کو بڑھاوا دے رہے تھے سجاد گل، پی ایس اے ڈوزیئر

ایک مجسٹریٹ عدالت نے کشمیر کے سینئر صحافی گوہر نذیر گیلانی کو پولیس کی شکایت پر پیش ہونے کے لیے دو دن کا وقت دیا ہے۔Journalist Gowhar Geelani summoned

شکایت میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک پولیس اہلکار پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بارے میں سوشل میڈیا پر معلومات شیئر کر کے مفاد عامہ کے خلاف کام کیا ہے۔

گوہر کے خلاف شکایت اس وقت سامنے آئی ہے جب نیوز پورٹل کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ کو سوشل میڈیا پر "امن و امان کو خراب کرنے کے لیے عوام کو اکسانے کے لیے ملک مخالف مواد" اپ لوڈ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔Kashmiri journalist Fahad Shah

ایگزیکٹو مجسٹریٹ شوپیاں میں کام کر رہے ایک اعلیٰ آفسر نے گوہر کو طالب کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "گزشتہ روز اس کو سمن بھیجی گئی ہے اور عدلت میں حاضر ہونے کے لیے دو دن کی مہلت دی گئی ہے۔" Court On Gowhar Geelani

گوہر کو جاری کردہ سمن میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو عسکریت پسندوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کے بعد، انہوں نے "سوشل میڈیا پر ایسی معلومات پھیلائی جس سے زخمی فرد اور دیگر افراد کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا"۔ Srinagar-based journalist Journalist Gowhar گوہر پر ایسی معلومات شیئر کرنے کا بھی الزام ہے جس نے "سنگین سیکورٹی اور خلاف ورزی - امن کے خدشات" کو جنم دیا۔

اس کے مزید شوپیاں ایگزیکیٹیو مجسٹریٹ شوپیاں فدا محمد بٹ نے سمن میں لکھا ہے کہ "مجھے اندیشہ ہے کہ آپ ایسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے جس کا اثر میرے دائرہ اختیار میں امن اور عوامی سکون کو برقرار رکھنے پر پڑے گا۔" Executive Magistrate of Shopian

ای ٹی وی بھارت کی صحافی گوہر سے رابطہ کرنے کی تمام کوشش ناکام رہیں کیونکہ اُن کا فون لگاتار بند (switched off) آرہا ہے۔

وہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار کا کہنا تھا کہ "چند لوگ فیس بک پر ایسی تصاویر، ویڈیوز اور پوسٹز اپ لوڈ کر رہے تھے جو کہ "دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے مترادف ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شبیہ کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے خلاف بد نیتی اور عدم اطمینان کا باعث بن رہے ہیں"۔

یہ بھی پڑھیں ؛ Editors Guild On Kashmiri journalist Fahad Shah ایڈیٹرز گلڈ کا کشمیری صحافی فہد شاہ کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ


واضع رہے کہ گزشتہ مہینے، پولیس نے کشمیر کے ایک اور صحافی سجاد گل کو گرفتار کیا تھا اور اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا تھا جس کے تحت چھ ماہ تک بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ سجاد کو پولیس نے بھارتی فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مارے گئے ایک عسکریت پسند کے گھر پر احتجاج کی ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد اٹھایا۔ Journalist Sajad Gul Arrested

یہ بھی پڑھیں : PSA Dossier Against Journalist Sajad Gul: رپورٹنگ کم، دشمنی کو بڑھاوا دے رہے تھے سجاد گل، پی ایس اے ڈوزیئر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.