عالمی وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر مختلف ماہرین کی صلاح اور انٹرنیٹ سرچ کے بعد عوام نے مختلف ادویات کا گھروں میں ذخیرہ کرنے کا عمل شروع کیا۔ ای ٹی وی بھارت نے ضلع سرینگر کے تقریباً پندرہ دوا فروشوں سے اس ضمن میں تفصیلات معلوم کر کے ایک فہرست تیار کی۔
سرینگر شہر کے بیشتر دوا فروشوں کا ماننا ہے کہ 'مارچ کے مہینے میں جب وادی میں عالمی وبا نے دستک دی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ہائیڈروکسی کلوروکوئن ( Hydroxychoroquine) میں دلچسپی دکھائی گئی تو لوگوں نے اس دوا کو آبِ حیات سمجھ کر اس کا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا حالانکہ ابھی تک اس دوا سے وبا پر قابو پانے کی کوئی تحقیق سامنے نہیں آئی ہے۔'
وہیں آل انڈیا آرگنائزیشن آف کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ کے بیان کے مطابق 'مارچ، اپریل اور مئی کے مہینے میں پورے بھارت میں 22 کروڑ روپے سے زیادہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی فروخت ہوئی جبکہ گزشتہ برس 2019 میں کل 24 کروڑ روپے کی مالیت کی ہائیڈروکسی کلوروکوئن بیچی گئی۔‘‘
وادیٔ کشمیر کی بات کریں تو رواں برس 24 مارچ کو جب سرینگر میں عالمی وبا کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تو لوگوں نے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے علاوہ دیگر دواؤں کا بھی ذخیرہ کرنا شروع کر دیا۔
ہائیڈروکسی کلوروکوئن - ایسیتھرومائسین
بیشتر دوا بیچنے والوں نے دعویٰ کیا کہ 'ہائیڈروکسی کلوروکوئن - ایسیتھرومائسین مارچ کے مہینے کے بعد سب سے زیادہ فروخت ہوئی تاہم اب اس کی مانگ میں کافی حد تک کمی واقع ہو چکی ہے۔'
جہاں ایسیتھرومائسین کا استعمال بیکٹیریا کے خلاف کیا جاتا ہے اور نمونیا جیسے امراض میں بہت مفید ہوتی ہے۔ وہیں ہائیڈروکسی کلوروکوئن کو ملیریا سے نجات پانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
وائٹمن سی
ہائیڈروکسی کلوروکوئن - ایسیتھرو مائسین کے بعد وادی میں وائٹمن سی کی مانگ زوروں پر ہے۔ وائٹمن سی چونکہ انسان کے جسم میں تیار نہیں ہوتا اور سنترے جیسے سائٹرس فروٹس سے تیار کیا جاتا ہے۔ تاہم لوگ وائٹمن سی کی دواؤں پر زیادہ بھروسہ کر رہے ہیں جو طبی ماہرین کے مطابق بہتر طریقہ نہیں ہے۔ وائٹمن سی بھی ایمون سسٹم کو بہتر کرتا ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثرہ افراد جنہوں نے وائٹمن سی کا استعمال کیا جلدی صحت یاب ہوئے۔
انسولین
اگرچہ انسولین کا عالمی وبا کورونا وائرس سے براہ راست کوئی واسطہ نہیں، لیکن بعض تحقیق یہ بھی بتاتی ہیں کہ کورونا متاثرہ افراد اگر ذیابیطس کے عارضے میں مبتلا ہوں تو ان کی موت واقع ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
وادی میں مسلسل لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے باعث عوام میں خدشات پیدا ہوئے تھے کہ شائد انسولین کی کمی ہو جائے۔ احتیاطی طور لوگوں نے انسولین کا بھی ذخیرہ کرنا شروع کر دیا۔
کھانسی کی دوا
عالمی وبا کورونا وائرس کی شروعاتی علامات میں کھانسی سرفہرست ہے۔ ایسے میں کھانسی کی دوا کی مانگ میں اضافہ لازمی بات ہے۔ سرینگر کے دوا فروشوں کے مطابق 'مارچ کے مہینے کے بعد کھانسی کی دوا کی مانگ لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ لوگ خوف زدہ ہونے کے ساتھ ساتھ کافی زیادہ احتیاط بھی برت رہے ہیں۔'
دوا کے علاوہ سینیٹائزر، ماسک، دستانوں اور ماؤتھ واش کی مانگ میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔