اگست 2019سے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) سرینگر سینٹرل جیل میں قید 16 افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے مد نظر احتیاطی طور پر لیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ جموں و کشمیر کے مختلف جیلوں میں قید 31 افراد کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی جن میں سے 14 افراد سرینگر کے سینٹرل جیل میں قید تھے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینٹرل جیل کے ایک سینئر آفیسر کا کہنا تھا کہ ’’ان 16 افراد کو گزشتہ شب اپنے گھروں کی جانب روانہ کر دیا گیا۔ ان کو اگست 4 اور 5 کی درمیانی شب اپنے گھروں سے گرفتار کرکے پبلک سیفٹی ایک کے تحت قید کر دیا گیا تھا۔‘‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’’ان سب پر پتھر بازی جیسے جرائم میں شامل ہونے کے الزامات تھے۔ تاہم گزشتہ روز دوپہر کو محکمہ داخلہ کی جانب سے ان پر عائد پبلک سیفٹی ایک کے خاتمے کے حکمنامے کے بعد ان کی رہائی کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ تمام لوازمات مکمل ہونے کے بعد انہیں گزشتہ شام رہا کیا گیا۔‘‘
آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ ’’ملک کی تمام جیلوں سے قدیوں کی رہائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور اُمید ہے کہ جموں و کشمیر کی جیلوں سے بھی آنے والے دنوں میں کچھ اور قدیوں کو رہا کیا جائے گا۔‘‘
وہیں محکمہ داخلہ کے ایک سینئر آفیسر کا کہنا ہے کہ ’’کورونا وائرس کی وجہ سے جیلوں کو کشادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے تمام قیدیوں کے معاملات کی از سر نو جانچ کی جا رہی ہے اور آنے والے دنوں میں مزید افراد کو مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔‘‘