انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 'پانچ اگست سے بھارت کی مختلف جیلوں میں قید ہزاروں کشمیریوں کو مہلک کووڈ-19 کے خطرے کے پیش نظر رہا کیا جائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جیلوں میں کافی بھیڑ بھاڑ ہوتی ہے جس سے کورونا وبا کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے لہذا ان قیدیوں کو انسانیت کی بنیاد پر رہا کیا جائے۔'
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ 'میں نے لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو کو خط لکھا ہے کہ وہ فوری طور پر تمام نظربند افراد کو رہا کریں تاکہ وہ کشمیر واپس لوٹ سکیں۔ ہمیں ایک غیرمعمولی طبی بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا کا طبی نظام اثر انداز ہوا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایسی خطرناک صورتحال میں 4 جی سروس پر قدغن اور بے گناہ افراد کو نظر بند رکھنا مجرمانہ عمل ہے۔'
واضح رہے کہ محبوبہ مفتی گزشتہ پانچ اگست سے نظر بند ہیں اور انہوں نے اپنی بیٹی التجا مفتی کو اپنا ٹویٹر ہینڈل استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔