کشمیر میں گزشتہ برس دستک دے چکے عالمی وبا کورونا وائرس کی موجودگی کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ ایک برس قبل یعنی 18مارچ 2020کو ہی وادی کشمیر میں اس موذی بیماری کا پہلا مثبت معاملہ سامنے آیا تھا اور 18مارچ 2020 سے 18مارچ 2021 تک کشمیر وادی میں اس مہلک وائرس کی وجہ سے1247افراد کی موت واقع ہوئی۔ جبکہ 75ہزار سے لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے جن میں 73ہزار 729افراد وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئے۔
ادھر جموں صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 9مارچ 2020کو درج ہوا تھا۔ جس کے بعد آج تک صوبے میں 731افراد موت کی آغوش میں چلے گئے۔ جبکہ 52292 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے جن میں 51317افراد صحت یاب بھی ہوئے۔
وادی کشمیر میں اس وبائی بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد 31جولائی2020 کو دوگنا ہوئی اور یوں 20روز تک مزید10ہزار کا ہندسہ عبور ہوا اور اسی عرصے میں 171لوگ اس جان لیوا بیماری سے لقمہ اجل بن گئے۔ 10ہزار کا ہندسہ 115روز میں عبور ہوا تاہم بعد میں کورونا وائرس معاملات میں جو اضافہ ہونے کا سلسلہ شروع ہوا وہ جاری ہے۔
جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 1978تک جا پہنچی ہے جن میں سے 1247 کا تعلق کشمیر سے جبکہ 731 کا تعلق صوبہ جموں سے ہے۔
اس دوران لاک ڈائون کی وجہ سے معیشت کو بھی ناتلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ مہلک بیماری کے باعث لوگ زبردست تشویش میں مبتلا رہے اور کرفیوں جیسے حالات دیکھنے کو ملے جبکہ لوگ کئی مہینوں تک اپنے گھروں تک ہی محدود ہوکر رہ گئے۔