نئی دہلی: ماہر تعلیم اور موٹیویشنل اسپیکر اودھ اوجھا، جو اتر پردیش کے گونڈا ضلع میں پیدا ہوئے، عام آدمی پارٹی (عآپ) میں شامل ہوگئے ہیں۔ پارٹی کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کے پروگراموں اور پالیسیوں سے وابستہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
غور طلب ہے کہ اوجھا کا یہ اعلان ان کے حامیوں اور تعلیمی دنیا میں موضوع بحث بن گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں اودھ اوجھا کو پارٹی کی رکنیت دلائی۔
अवध ओझा जी के AAP में आने से देश की शिक्षा होगी मजबूत ✒️📚
— AAP (@AamAadmiParty) December 2, 2024
" अवध ओझा जी ने लाखों युवाओं को अच्छी शिक्षा देकर रोज़गार और जीवन जीने के लायक़ बनाया है। आज इनके आम आदमी पार्टी में शामिल होने से देश की शिक्षा मजबूत होगी।"@ArvindKejriwal pic.twitter.com/Pqt0TOAslV
اروند کیجریوال کا شکریہ ادا کیا:
پارٹی کی رکنیت میں شامل ہونے پر اودھ اوجھا نے کہا کہ سیاست میں آنے کے بعد وہ تعلیم کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے عآپ کے قومی کوآرڈینیٹر اروند کیجریوال کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اودھ اوجھا کے عآپ میں شامل ہونے کے بعد اروند کیجریوال نے کہا کہ اودھ اوجھا کے پارٹی میں شامل ہونے سے ملک کی تعلیم مزید مضبوط ہوگی۔
اودھ اوجھا جس طرح اپنے موٹیویشنل ویڈیو میں اپنا خطاب جئے ہند فرینڈز سے شروع کرتے تھے، اسی طرح پیر کو عام آدمی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد انہوں نے اپنے خطاب کی شروعات جئے ہند فرینڈز سے کی۔ انہوں نے کہا کہ میں تہہ دل سے عام آدمی پارٹی، اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کہ انہوں نے مجھے سیاست میں آنے اور تعلیم کے لیے کام کرنے کا موقع دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم ایک ایسا ذریعہ ہے جو خاندان، معاشرے اور قوم کی روح ہے۔ دنیا کے جتنے بھی ممالک عظیم بن چکے ہیں ان کا اپنے پس منظر میں کسی نہ کسی حد تک حصہ رہا ہے۔ اودھ اوجھا نے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے نتائج کی تعریف کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ تعلیم شیرنی کا دودھ ہے، جو اسے پیے گا وہ دہاڑے گا۔
AAP की शिक्षा क्रांति को और मजबूत करेंगे प्रख्यात शिक्षक अवध ओझा जी🙏
— AAP (@AamAadmiParty) December 2, 2024
" राजनीति में आकर शिक्षा के विकास के लिए काम करना ही मेरा सर्वोत्तम उद्देश्य है" 📚💯
~ अवध ओझा जी pic.twitter.com/A8GTtw3mbz
کون ہیں اودھ اوجھا؟
اودھ اوجھا 3 جولائی 1984 کو پیدا ہوئے اور ان کا خاندان تعلیم اور سرکاری ملازمت سے وابستہ ہے۔ ان کے والد ماتا پرساد اوجھا ایک سرکاری پوسٹ ماسٹر ہیں، جب کہ ان کی والدہ ایک سرکاری وکیل ہیں۔ اودھ اوجھا کی بیوی کا نام منجری اوجھا ہے، اور ان کی تین بیٹیاں ہیں- بلبل، گنگن اور پیہو۔ اوجھا نے اپنی ابتدائی تعلیم فاطمہ اسکول، گونڈہ سے حاصل کی اور پھر اعلیٰ تعلیم الہ آباد میں حاصل کی۔ ابتدائی طور پر ان کا جھکاؤ میڈیکل کے شعبے میں تھا لیکن بعد میں انہوں نے یو پی ایس سی کی تیاری کی اور دہلی میں بطور استاد اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
انہوں نے چانکیہ آئی اے ایس اکیڈمی اور بجیرام روی آئی اے ایس جیسے ممتاز کوچنگ اداروں میں تاریخ کا مضمون پڑھایا۔ سال 2019 میں، انہوں نے پونے میں اقراء اکیڈمی قائم کی، جو اب ایک معروف تعلیمی ادارہ بن چکا ہے۔ اس کے ساتھ 2020 میں انہوں نے یوٹیوب چینل "رے اودھ اوجھا" بھی شروع کیا جو طلبہ میں بہت مقبول ہوا۔ ان کے تدریسی انداز اور تحریکی تقاریر نے انہیں پورے ہندوستان میں ایک مشہور استاد بنا دیا ہے۔
اب، عام آدمی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد، اودھ اوجھا نے تعلیم اور سماج کی بہتری کے لیے سیاست میں قدم رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی پروگرامز کے ذریعے نوجوانوں اور تعلیم کے میدان میں بہتری کے لیے کام کریں گے۔ پارٹی میں شامل ہونے کے بعد ان کے حامیوں کا ماننا ہے کہ تعلیم کے میدان میں ان کا تجربہ اور تعاون عام آدمی پارٹی کو ایک نئی سمت دے گا۔ اودھ اوجھا کا یہ قدم تعلیم اور سیاست میں ایک نئی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور ان کے حامیوں کو امید ہے کہ وہ اپنے نئے کردار میں اتنے ہی متاثر کن اور کامیاب ثابت ہوں گے۔
Welcome Awadh Ojha Sir 😍🙌
— AAP (@AamAadmiParty) December 2, 2024
दिल्ली में @ArvindKejriwal जी की शिक्षा क्रांति से प्रभावित होकर आज देश के प्रख्यात शिक्षक अवध ओझा जी ने आम आदमी पार्टी की सदस्यता ली। pic.twitter.com/Q5Zvt5aBHL
ملک کے مشہور ماہر تعلیم اور موٹیویشنل اسپیکر اودھ اوجھا کچھ مہینوں سے اروند کیجریوال حکومت کی اسکیموں اور حکمرانی سے متاثر تھے۔ وہ اپنی نشستوں میں بھی اس پر بحث کرتے رہے ہیں۔ اوجھا، جن کا تعلق گونڈا، اتر پردیش سے ہے، یو پی ایس سی کے طلبہ کو پڑھاتے ہیں اور ایک موٹیویشنل اسپیکر ہے۔ وہ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے طلبہ میں اوجھا سر کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کا پورا نام اودھ پرتاپ اوجھا ہے۔
سال 1992 میں الہ آباد پہنچنے کے بعد انہوں نے سول سروسز کی تیاری شروع کر دی، حالانکہ وہ یو پی ایس سی کا امتحان پاس نہیں کر سکے۔ اوجھا گزشتہ 22 سالوں سے طلبہ کو کوچنگ دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے کوچنگ کیریئر کا آغاز تاریخ کا مضمون پڑھا کر کیا۔ جس لمحے اودھ اوجھا نے پارٹی کی رکنیت لی، یہ واضح ہے کہ پارٹی انہیں اگلے سال دہلی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ دے کر میدان میں اتار سکتی ہے۔