لداخ میں تعینات فوجی جوان کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق لداخ میں ڈیوٹی انجام دینے والا فوجی جوان کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور وہ ہسپتال میں زیرعلاج ہے، جبکہ ان کی اہلیہ اور بہن کو لداخ میں ہی قرنطینہ ( متاثرہ افراد کی صحت کے لیے کیا جانے والا عمل) میں رکھا گیا ہے۔
متاثرہ فوجی جوان کے والد نے حال ہی میں ایران کا دورہ کیا ہے ۔ ایران سے واپسی کے بعد فوجی جوان کے والد کے سیمپلز لیے گئے تھے۔ جانچ کے دوران ان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
فوجی جوان ہسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ ان کی بہن اور اہلیہ کو قریطینہ میں رکھا گیا ہے۔
لداخ یونین ٹریٹری کے کمشنر سکریٹری رگزن سیمفل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گزشتہ روز کوویڈ- 19 کے 34 سیمپلز موصول ہوئے تھے، جن میں سے 2 کیسز مثبت آئے ہیں۔ یہ نئے دو کیسز ان ہی کے رشتہ دار ہین جن کا ٹیسٹ پہلے ہی پاذٹیو آیا تھا ہارٹ فاؤنڈیشن اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
رگزن سیمفل نے کہا لداخ اسکاوٹس کے فوجی جوان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے وہ تعطیل پر تھے۔
رگزن سیمفل نے بتایا: 'لداخ میں کورونا وائرس کے 34 کیسز کی رپورٹ آئی ہے جن میں سے دو کی رپورٹ مثبت آئی ہے، دونوں مریضوں کو ہارٹ فاؤنڈیشن ہسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، ان میں سے ایک لداخ اسکاؤٹس سے وابستہ ایک فوجی اہلکار ہے جن کے والد ایران گئے تھے اور یہ دونوں مریض پرانے مثبت ٹیسٹ آنے والے مریضوں کے رشتہ دار ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ متاثرہ فوجی اہلکار چھٹی پر تھا جس کے باعث اسکاؤٹس کے دوسرے اہلکاروں کے ساتھ اس کا رابطہ نہیں تھا تاہم پھر بھی انہیں بھر پور تعاون فراہم کیا جائے گا۔ بھارتی فوج میں یہ کورونا وائرس کا پہلا کیس ہے۔
موصوف کمشنر سکریٹری نے کہا کہ کورونا وائرس کے 70 کیسز کے ٹیسٹ ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے پہلے ہی اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ میں نہ جائیں اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کرگل نے دفعہ 144 نافذ کیا ہے اور ضلع انتظامیہ لیہہ بھی ایسا کرنے والی ہے تاہم سرکاری دفاتر میں کام کاج جاری رہے گا لیکن لوگوں سے گذارش ہے کہ کم تعداد میں گھروں سے باہر نکلا کریں۔
دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ کرگل بشیر الحق چودھری نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ضلع میں تمام ہوٹلوں، ریستورانوں اور فوڈ کورٹوں کو بند رکھنے کے علاوہ اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی ہے۔
کرگل کی مذہبی تنظیموں نے تمام مذہبی اجتماعات کو رضاکارانہ طور پر معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے یونین ٹریٹری کے دونوں اضلاع لیہہ اور کرگل میں تمام تعلیمی اداروں کو پہلے ہی بند کردیا ہے۔ نیز لیہہ ضلع انتظامیہ نے روم بوک اور اولیہہ کے دو علاقوں میں، جہاں چیتے کو دیکھنے کے لئے کافی لوگ آتے ہیں، لوگوں کے جانے پر ایک ماہ تک پابندی بھی عائد کی ہے۔
دریں اثنا لداخ انتظامیہ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے بیچ کم از کم چار ماہ تک بند رہنے کے بعد رواں ہفتے کھلنے والی سرینگر – لیہہ شاہراہ پر تمام مسافروں کی سکرینگ ہوگی جس کے لئے ضلع انتظامیہ کرگل نے اپنی حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے۔ اس ضمن میں مین مرگ اور دراس میں سکرینگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
رکن پارلیمان لداخ جمیانگ سیرنگ نمگیال اور دیگر مذہبی و سیاسی رہنمائوں نے گذشتہ روز قومی راجدھانی نئی دہلی میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی اور لداخ میں پھنسے زائرین اور طلبا کی فوری وطن واپسی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔