سرینگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’ گزشتہ تین روز سے بنگلہ دیش، لداخ، بنکاک، دبئی، کمبوڈیا، برطانیہ اور دیگر ممالک سے 1196 افراد کشمیر لوٹے اور انہیں 24 قرینطینہ مراکز میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے‘۔
غور طلب ہے کہ سرینگر میں ایک معمر خاتون کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کشمیر میں تشویش کی لہر پیدا ہوگئی ہے جس کے بعد اتنظامیہ نے پوری وادی میں کرفیو نافذ کیا ہے اور لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں محدود رہنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ خاتون حالیہ دنوں میں سعودی عرب سے کشمیر واپس آئی تھی اور سرینگر ایئرپورٹ میں وی آئی پی گییٹ سے بغیر اسکریننگ نکلی تھی جس کے چند روز بعد اس کا ٹیست مثبت آیا تھا اور اس خاتون سمیت اس کے 17 اہل خانہ بشمول ا س خاتون کے داماد جو ایک ائی پی ایس افسر ہیں سکمز ہسپتال میں زیر نگرانی میں ہیں۔
اس واقعہ پر انتطامیہ کی شدید تنقید کی گئی جس کے بعد انتظامیہ متحرک ہوکر کشمیر لوٹنے والے ہر شہری کی سکریننگ ہورہی ہے اور بیرانی ملکوں سے لوٹنے والے شہریوں کو لازمی طور 14 دنوں کیلئے کئی ہوٹلوں میں احتیاطی تدابیر کے تحت قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر یو ٹی میں ابھی تک انتطامیہ کے مطابق چار شہریوں کے کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں، وہیں لداخ یو ٹی میں 13 مثبت کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
لداخ انتظامیہ نے چھچوٹ نامی گاو ں احتیاطی تدابیر کے تحت سیل کر دیا ہے۔