سرینگر:جموں کشمیر پولیس اہلکار نے آج دارالحکومت سرینگر میں مبینہ طور خودکشی کر لی ہے۔عبدالحمید میر نامی پولیس اہلکار جو انڈین ریزرو پولیس کے 10 بٹالین میں بھرتی ہوا تھا، اس وقت سرینگر کے راج باغ میں ایک نجی ہوٹل میں تعینات تھا۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ اہلکار نے اپنی سروس رائفلز سے مبینہ طور اپنے آپ پر گولی چلائی ہے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔اگرچہ زخمی حالت میں پولیس اہلکار کو سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا،تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔تاہم ابھی تک خودکشی کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
یاد رہے کہ راجباغ علاقے میں متوفی اہلکار ایک ہوٹل میں سیاسی جماعتوں سے منسلک کارکنان اور پنچایتی ممبران قیام پذیر ہے کی حفاظت پر مامور تھے۔واضح رہے کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے جموں کشمیر انتظامیہ نے سیاسی کارکنان، پنچایتی ممبران و ڈی ڈی سی ممبران کو نجی ہوٹلوں میں رکھا ہے جہاں ان کی حفاظت کے لئے پولیس اہلکار تعینات رہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Mysterious Death Of Worker سانبہ میں فوجی کیمپ میں ورکر کی لاش پُر اسرار حالت میں برآمد
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی وادی کشمیر سمیت صوبہ جموں میں بھی ڈیوٹی پر تعینات فوجی، نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں میں خودکشی، برادر کشی اور حرکت قلب بند ہونے سے اموات کے بڑھتے کیسز آفیشلز سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے لیے تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں تعینات سکیورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر میں تعینات سکیورٹی اہلکاروں کے گھر سے دور رہنے اور مسلسل دباؤ میں رہنے کی وجہ سے آئے دن خودکشی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں سال 2010 سے سال 2019 کے دوران 1113 فوجی اہلکاروں نے خودکشیاں کی ہیں۔