سرینگر:کُل جماعتی حریت کانفرنس نے ریاستی حکام کی طرف سے جموں وکشمیر میں صحافیوں اور میڈیا تنظیموں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک آزاد نیوز آؤٹ لیٹ ’’ دی کشمیر والا‘‘ کی ویب سائٹ کو بلاک کر دیا گیا تھا اور اس کا دفتر حال ہی میں بند کر دیا گیا تھا۔ آؤٹ لیٹ کے چیف ایڈیٹر فہد شاہ جو یو اے پی اے کے تحت پہلے ہی جیل میں ہیں اور ان کے ساتھ متعدد کشمیری صحافی مختلف مطلق العنان قوانین کے تحت بند ہیں۔
حریت نے کہا کہ جموں کشمیر میں آزادی صحافت کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے اور حقیقت میں اب اس کا کوئی وجود نہیں کیونکہ مقامی اخبارات اور نیوز آؤٹ لیٹس کو ڈرا کر انہیں ریاستی حکومت کا ترجمان بنا دیا گیا ہے یہاں تک کہ اب حریت کانفرنس کے پریس بیانات بھی مقامی اخبارات اور نیوز آؤٹ لیٹس میں شائع نہیں ہونے دیئے جارہے ہیں۔
حریت نے کہا کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مقامی نیوز ویب سائٹس کے آرکائیوز بھی غائب ہوگئے ہیں۔ان ویب سائٹس سے مضامین اور خبروں کو مٹایا اور حذف کر دیا گیا ہے جو کہ ناقابل یقین ہے! ہندوستان میں مین اسٹریم پریس اور میڈیا کی طرف سے ان حالات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے اور عالمی پریس میں بھی مشکل سے ہی اس حقیقت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: Kashmir Walla Winds up Office: میڈیا ہاؤس ’دی کشمیر والا‘ نے آفس خالی کیا
حریت نے بھارت اور بھارت سے باہر کے آزادی صحافت کے محافظوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں پریس کی آزادی اور تقدس کو بحال کرنے میں مدد کے لیے آگے آئیں اور اس مسئلے کو فوری طور پر اٹھائیں تاکہ صحافیوں ور میڈیا کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند ہو جبکہ جیلوں میں بند پڑے صحافیوں کو فوری طور رہا کیا جائے۔