جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے سنہ 2002 میں ڈل جھیل کے 200 میٹر کے اطراف اور گرین بیلٹ کے علاقہ میں کسی بھی طرح کی تعمیرات پر پابندی عائد کردی تھی۔ تاہم انتظامیہ نے اس ہدایت کی پاسداری نہ کرتے ہوئے گرین بیلٹ میں بڑے پیمانے پر تعمیرات کا آغاز کر دیا ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں سے سرینگر میں زبر ون پہاڑی کے دامن میں گپکار کے زیٹھ یار علاقہ کے گرین بیلٹ احاطہ میں سرکاری تعمیرات شروع کی گئی ہیں۔
ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس مقام پر عدالت عالیہ کی پابندی کے باوجود بھی انتظامیہ کی بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن اتھارٹی ( BOCA) نے یہاں پر سرکاری تعمیرات کی اجازت دے دی ہے۔
بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن اتھارٹی سرینگر ہی وہ اتھارٹی ہے جو میونسپل کارپوریشن اور لاوڈا کے زیرانتظام آنے والے علاقوں میں تعمیرات کی اجازت دیتی ہے۔
محکمہ آر اینڈ بی کے سائٹ پلان کے مطابق اس مقام پر انتظامیہ نے سرکاری عہدیداروں کے لیے رہائش و دیگر تعمیرات کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
سابق گورنر ستیہ پال ملک نے 8 جولائی سنہ 2019 کو شجر کاری مہم کا آغاز کیا تھا۔ تاہم اب لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے اسی مقام پر سرکاری تعمیرات شروع کر دی ہیں۔
یہ پروجکٹ محکمہ سڑک اور تعمیرات عامہ کا ہے، جبکہ تعمیرات لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے احاطے میں ہو رہی ہیں۔ تاہم ان محکموں میں مامور کوئی بھی عہدیدار اس معاملے پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ وہ کیمرے کے سامنے آنے سے انکار کر رہے ہیں۔