ETV Bharat / state

ترنم ریاض کے انتقال پر کلچرل اکیڈمی کا اظہار تعزیت - زندگی کا بیشتر حصہ دلی میں گزار

ترنم ریاض نے اردو میں کئی ناول اور افسانوی مجموعہ تحریر کیے ہیں اور وہ ایک اعلی پایا کی شاعرہ تھیں۔

Tarannum Reyaz
ترنم ریاض
author img

By

Published : May 20, 2021, 8:03 PM IST

اردو کی نامور شاعرہ، ناول نگار، فکشن نگار اور براڈکاسٹر ترنیم ریاض کے انتقال پر جموں وکشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچرل اینڈ لینگویجز نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

اس سلسلے میں جمعرات کو اکیڈمی کے صوبائی دفتر واقع لال منڈی سرینگر میں اکیڈمی سٹاف کا ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترنم ریاض کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔ اجلاس میں مرحومہ کے غمزدہ خاندان کے ساتھ بھی دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

اکیڈمی نے ترنم ریاض کے انتقال کو اردو زبان وادب کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

ترنم ریاض نے اردو میں کئی ناول اور افسانوی مجموعہ تحریر کیے ہیں اور وہ ایک اعلی پایا کی شاعرہ تھیں۔ ترنم ریاض عرصہ دراز تک آل انڈیا ریڈیو کے شعبہ خبر سے وابستہ رہیں اور ان کا اپنا ایک منفرد اور مخصوص انداز تھا۔ جسے پوری دنیا میں پشند کیا جاتا تھا۔

موصوفہ نے اردو زبان ادب کی بے حد خدمت کی ہے اور ان کو اکیڈمی کے ایواڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ ترنیم ریاض دختر کشمیر تھیں لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ دلی میں گزار کر اردو زبان وادب کو بہترین فن پاروں سے نوازا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف مصنفہ ترنّم ریاض کا کورونا کی وجہ سے انتقال


ترنم ریاض کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ریاض پنجابی کی اہلیہ تھیں۔ جو کئی دنوں سے کورونا کے مرض سے جوج رہی تھیں۔ بالآخر ان کا انتقال جمعرات کی صبح دلی کے میدانتا ہسپال میں ہوا۔

یادر ان کے شوہر پروفیسر ریاض پنجابی کا انتقال بھی گزشتہ ماہ کی آٹھ تاریخ کو کورونا سے ہی ہوا تھا۔

ادھر جموں و کشمیر کی دیگر سیاسی، سماجی اور ادبی تنظیموں نے بھی ترنم ریاض کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اردو ادب کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔

اردو کی نامور شاعرہ، ناول نگار، فکشن نگار اور براڈکاسٹر ترنیم ریاض کے انتقال پر جموں وکشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچرل اینڈ لینگویجز نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

اس سلسلے میں جمعرات کو اکیڈمی کے صوبائی دفتر واقع لال منڈی سرینگر میں اکیڈمی سٹاف کا ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترنم ریاض کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔ اجلاس میں مرحومہ کے غمزدہ خاندان کے ساتھ بھی دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

اکیڈمی نے ترنم ریاض کے انتقال کو اردو زبان وادب کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

ترنم ریاض نے اردو میں کئی ناول اور افسانوی مجموعہ تحریر کیے ہیں اور وہ ایک اعلی پایا کی شاعرہ تھیں۔ ترنم ریاض عرصہ دراز تک آل انڈیا ریڈیو کے شعبہ خبر سے وابستہ رہیں اور ان کا اپنا ایک منفرد اور مخصوص انداز تھا۔ جسے پوری دنیا میں پشند کیا جاتا تھا۔

موصوفہ نے اردو زبان ادب کی بے حد خدمت کی ہے اور ان کو اکیڈمی کے ایواڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ ترنیم ریاض دختر کشمیر تھیں لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ دلی میں گزار کر اردو زبان وادب کو بہترین فن پاروں سے نوازا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف مصنفہ ترنّم ریاض کا کورونا کی وجہ سے انتقال


ترنم ریاض کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ریاض پنجابی کی اہلیہ تھیں۔ جو کئی دنوں سے کورونا کے مرض سے جوج رہی تھیں۔ بالآخر ان کا انتقال جمعرات کی صبح دلی کے میدانتا ہسپال میں ہوا۔

یادر ان کے شوہر پروفیسر ریاض پنجابی کا انتقال بھی گزشتہ ماہ کی آٹھ تاریخ کو کورونا سے ہی ہوا تھا۔

ادھر جموں و کشمیر کی دیگر سیاسی، سماجی اور ادبی تنظیموں نے بھی ترنم ریاض کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اردو ادب کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.