چونکہ یہ دوا صرف سرکاری سطح پر ہسپتالوں میں ہی سپلائی ہورہا ہے جس کے سبب یہ نجی دوا کمپنیوں سے حاصل کرنا ناممکن ہے۔
سرینگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کے تیمارداوں نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ وہ گزشتہ ایک ہفتے سے اس دوا کے لیے بھٹک رہے ہیں تاہم ہسپتال کے فارمیسی سے بار بار انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑ رہا ہے۔
انہوں بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ یہ دوا حکومت کی جانب سے ہسپتالوں میں دستیاب نہیں ہو رہی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق سرینگر کے اسکمز صورہ، سی ڈی ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں میں یہ دوا دستیاب نہیں ہے جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ محض آکسیجن سپلائی پر فی الحال گزارا کر رہے ہیں۔
راجہ ہری سنگھ ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر نثار الحسن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ریمیڈیسوِر اگرچہ کووڈ وبا کا علاج تو نہیں ہے لیکن اس سے مریض کی طبیعت میں تھوڑی بہتری آ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتظامیہ کی لاپرواہی ہے کہ انہوں نے اس دوا کو دستیاب نہیں رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کے لئے مرکزی حکومت ہر ہفتے 10 ہزار سے زائد ریمیڈیسور بوتلز کو واگزار کرتا تھا لیکن گزشتہ دو ہفتوں سے یہ سپلائی پہنچ نہیں رہی ہے۔