سرینگر: محکمہ موسمیات سرینگر کے ڈائریکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں آنے والے دنوں کے دوران سردی کی لہر تیز تر ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے صبح کے وقت گھروں سے نکلنے والے لوگوں خاص کر ٹیویشن کے لئے جانے والے بچوں سے تاکید کی کہ وہ ماسک لگا کر ہی گھروں سے باہر نکلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور حضرات کو بھی چاہئے کہ وہ صبح اور شام کے وقت کم روشنی کے پیش نظر گاڑیاں احتیاط سے چلائیں۔موصوف ڈائریکٹر نے جمعہ کے روز بتایا کہ 'آنے والے دنوں کے دوران سردی میں مزید اضافہ درج ہونے کا امکان ہے'۔
انہوں نے کہا 'سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں شبانہ درجہ حرارت منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ پہاڑی علاقوں میں منفی 7 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوسکتا ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ وادی میں 24 دسمبر تک دھند جاری سکتی ہے اور پولوشن لوڈ بھی بڑھ سکتا ہے۔
مختار احمد نے کہا کہ وادی میں صبح اور شام کے وقت روشنی کی کمی کے پیش نظر ڈرائیور حضرات کو گاڑیاں چلانے میں احتتاط سے کام لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ صبح اور شام کے وقت گھروں سے نکلنے والوں خاص کر ٹیوشن کے لئے جانے والے بچوں کا ماسک لگا کر باہر نکلنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سردی کی وجہ سے گرمی کے لئے الیکٹرک آلات اور گیس پر چلنے والے ہیٹروں کا بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان آلات کا بکثرت استعمال مختلف حادثات کا باعث بن جاتا ہے لوگوں کو چاہئے کہ ان کا آلات کا استعمال کرتے وقت احتیاط سے کام لیں اور سونے سے قبل ان کے بند کرنے کو یقینی بنائیں۔
مزید پڑھیں:
کشمیر میں 24 دسمبر تک موسم سرد مگر خشک رہنے کا امکان
موصوف ڈائریکٹر نے کہا کہ وادی میں فی الوقت بڑے پیمانے پر موسم خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں بھی ابھی نہ ہونے کے برابر برف باری ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سرینگر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی3.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت 5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
(یو این آئی)