ریاست پنجاب کے ضلع سنگرور کے ایک پرائیویٹ کالج میں گزشتہ روز ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں بھارت کے پاکستان سے شکست کے بعد طلبہ کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ تصادم کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا میں وائرل ہورہا ہے۔
سنگرور کے اس پرائیویٹ کالج میں کشمیری طلبا پڑھتے ہیں اور کالج کے ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں۔ لیکن بھارت اور پاکستان کے درمیان ہوئے ٹی 20 ورلڈ کپ میچ کی وجہ سے طلبا میں جھڑپ شروع ہوگئی۔
-
Kashmiri studnts assaulted in Bhai GIET Sangur Punjab after #Indpak Match. Students from Bihar barged in their rooms, thrashed them &went on rampage, vandalised the rooms of students, damagd the hall, abusd & beat up a few others@CHARANJITCHANNI @AdityaMenon22 @ghazalimohammad pic.twitter.com/Dm7bPJkZ7d
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) October 24, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Kashmiri studnts assaulted in Bhai GIET Sangur Punjab after #Indpak Match. Students from Bihar barged in their rooms, thrashed them &went on rampage, vandalised the rooms of students, damagd the hall, abusd & beat up a few others@CHARANJITCHANNI @AdityaMenon22 @ghazalimohammad pic.twitter.com/Dm7bPJkZ7d
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) October 24, 2021Kashmiri studnts assaulted in Bhai GIET Sangur Punjab after #Indpak Match. Students from Bihar barged in their rooms, thrashed them &went on rampage, vandalised the rooms of students, damagd the hall, abusd & beat up a few others@CHARANJITCHANNI @AdityaMenon22 @ghazalimohammad pic.twitter.com/Dm7bPJkZ7d
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) October 24, 2021
اطلاع کے مطابق یہ وائرل ویڈیو سنگرور کے بھائی گروداس انسٹی ٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اترپردیش اور بہار سے تعلق رکھنے والے کچھ طلبا نے کشمیری طلبہ کے ساتھ مارپیٹ کی، حالانکہ بعد میں اس معاملے پر قابو پالیا گیا۔
ایک ویڈیو میں کشمیری طلبہ تصادم کی وجہ سے کمرے کو ہوئے نقصان کو دکھاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ' ہم یہاں میچ دیکھ رہے تھے، تب اچانک سے یوپی والے آئے اور توڑپھوڑ کے ساتھ ساتھ طلبا کے ساتھ مارپیٹ کی۔ ہم یہاں پڑھنے آئے ہیں۔ ہم بھی بھارتی ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا ہے، کیا ہم بھارتی نہیں ہیں؟'
وہیں جموں و کشمیر اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے قومی ترجمان ناصر کہویہامی نے اس معاملے سے متعلق ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'سنگرور اور کھرار موہالی میں جن کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ انہیں دوسرے پنجابی اور مقامی طلبہ نے بچایا ہے۔ بہار، اترپردیش اور ہریانہ کے طلبہ ان کے کمرے میں گھس گئے اور ان کے ساتھ بدتمیزی اور مارپیٹ کی گئی۔
کہویہامی نے بتایا کہ بھارت اور پاکستان میچ کے بعد چار کشمیری طلبہ کو مارا گیا ہے۔ یہ سب رایت بھارت یونیورسٹی میں پڑھ رہے ہیں۔
ناصر کا پنجاب پولیس سے مطالبہ ہے کہ ' پنجاب میں تعلیم حاصل کر رہے تمام کشمیری طلبہ کی تحفظ کو پنجاب پولیس کی جانب سے یقینی بنایا جائے۔ میں نے بھائی گروداس انجینئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کالج کے متعدد طلبا سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ بہار کے بچوں نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی ہے اور ان کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی ہے۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں ملوث تمام افراد کی گرفتاری ہو اور ریاست میں کشمیری طلبہ کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔ ایسے حادثات کشمیر سے باہر پڑھنے اور کام کرنے والے کشمیری نوجوانوں میں اضطراب اور ان میں عدم تحفظ کے احساس کو پیدا کرتا ہے۔
وہیں آپ کو بتادیں کہ اس معاملے کے حوالے سے ابھی تک پولیس کا بھی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔