جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں دہلی سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین مجیندر سنگھ سیرسا نے ایک پریس کانفرینس سے خطاب کیا۔
اس دوران انہوں نے کشمیر سیول سوسائٹی سے اپنی نارازگی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ اس وقت کشمیری لیڈروں اور سیول سوسائٹی کو آگے آنا چاہیے اور ہماری لڑکیوں کو واپس لانے میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے'۔
انہوں نے کہا 'ہماری لڑکی کو اغوا کیا گیا۔ جو سرا سر ہمارے مذہب کے خلاف ہے اور اسے کسی بھی قیمت میں برداشت نہیں کیا جائے گا'۔
مجیندر سنگھ سیرسا نے کہا 'میں سبھی سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ اس مسئلے پر ہمارا ساتھ دیں اور سامنے آئیں اور ہماری مدد کریں'۔
انہوں نے کہا 'جب سکھوں نے کشمیریوں کی مدد کی تھی تو سید علی شاہ گیلانی نے اخبار پر چھپوایا تھا کہ سکھوں نے ہماری مدد کی۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج وہ چپ کیوں ہیں۔ یہ گناہ ہوا ہے اور اس کی سزا بھگتنی پڑے گی'۔
- یہ بھی پڑھیے:
سری نگر: سکھ کمیونٹی نے گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی
انہوں نے کہا 'نیچلی عدالت نے جج نے جو فیصلہ کیا ہے، وہ بالکل غلط فیصلہ ہے، ہم نے چیف جسٹس صاحب سے بھی وقت مانگا ہے'۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز سرینگر کے رینہ واری علاقے میں ایک مسلم شخص نے ایک سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے ساتھ کورٹ میں شادی کی، جس کے خلاف سکھ کمیونٹی نے احتجاج کیا۔